نئی دہلی ،16دسمبر(یواین آئی)بہوجن سماج پارٹی کی صدر مایاوتی نے شہریت ترمیمی قانون کے خلاف احتجاج کے دوران تشددکوافسوسناک بتایا ہے اور پورے معاملہ کی عدالتی جانچ کرانے کامطالبہ کیاہے محترمہ مایاوتی نے پیر کے روز سلسلہ وار ٹویٹ میں کہاکہ حکومت کو تشددکے واقعات کی جانچ کرانی چاہئے ۔انھوں نے کہا’’ نئے شہریت ترمیمی قانون کے خلاف احتجاج کے دوران ہوئے تشددمیں پہلے اترپردیش کے علی گڑھ اور پھر جامعہ ملیہ اور پورے علاقہ میں بھی کافی بے قصور طلبا اور عام لوگ شکار ہوئے
ہیں ۔یہ انتہائی افسوسناک ہے اور پارٹی متاثرین کے ساتھ ہے ۔‘‘
انھوں نے کہاکہ ایسے میں اترپردیش اور مرکزی حکومت کو چاہئے کہ وہ ان وارداتوں کی اعلی سطحی عدالتی جانچ کرائے اور اصل قصوروار کسی قیمت پر بھی بچنے نہیں چاہئیں اور پولیس اورانتظامیہ کوبھی غیرجانبدارانہ طریقہ سے کام کرنا چاہئے ۔
بی ایس پی لیڈر نے متنبہ کیاہے کہ یہ آگ پورے ملک میں اور خاص طورسے تعلیمی اداروں میں بھی کافی بری طرح پھیل سکتی ہے ۔انھوں نے سبھی فرقوں سے امن وقانون برقراررکھنے کی اپیل کی ۔