لکھیم پوری کھیری:04اکتوبر(یواین آئی) اترپردیش کے ضلع لکھیم پور کھیر ی کے تکونیا علاقے میں اتوار کو پیش آئے تشدد میں مارے گئے چار کسانوں کے اہل خانہ کو ریاستی حکومت45, 45لاکھ روپئے کا معاوضہ اور ایک رکن کو سرکاری نوکری دے گی علاوہ ازیں شدید طور سے زخمی آٹھ کسانوں کو دس, دس لاکھ روپئے کی مالی مدد دی جائے گی ساتھ ہی پورے معاملے کی جوڈیشیل انکوائری کرائی جائے گی آفیشیل ذرائع نے پیر کو بتایا کہ کسان لیڈر راکیش ٹکیٹ اور حکومت کی جانب سے اڈیشنل ڈائرکٹر جنرل آف پولیس (نظم ونسق) پرشانت کمار اور دیگر اعلی افسران کے درمیان ہوئی بات چت میں یہ رضامندی نی ہے کہ حکومت اس تشددمیں جاں بحق ہونے والے کسانوں کے اہل خانہ کو 45۔45لاکھ روپئے کا معاوضہ دے گی۔ اس کے ساتھ ہی مرنے والوں کے اہل خانہ کے ایک رکن کو سرکاری
نوکری دی جائے گی۔ مقتول کسانوں میں دلجیت سنگھ(32) باشندہ نانپارہ بہرائچ،گروندر سنگھ(20) باشندہ نانپارہ بہرائچ،لوپریت سنگھ(19)باشندہ پلیا لکھیم پور اور نچھتر سنگھ باشندہ دھورارا لکھیم پور شامل ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ تشدد کی وجوہات کی عدالتی جانچ کی جائے گی جسے الہ آباد ہائی کورٹ کے ریٹائرڈ یا موجود جج کریں گے۔ افسران نے تیقن دیا ہے کہ آٹھ دنوں کے اندر اس واقعہ میں ملوث سبھی ملزمین کو گرفتار کرلیا جائے گا۔ مگر مسٹر ٹکیت نے مملکتی وزیر کے استعفی اور ان کے بیٹے آشیش مشرا کی 24گھنٹے کے اندر گرفتاری کے مطالبے کو دہرایا ہے۔اس مطالبے پر افسران کا کہنا تھا کہ مملکتی وزیر کا استعفی ریاستی حکومت کے تحت نہیں ہے لیکن ان کے مطالبے کو مرکزی حکومت تک پہنچایا جائے گا اور آشیش مشرا کی گرفتاری کی جلد کوشش کی جائے گی۔