نئی دہلی، 2 نومبر (یو این آئی) بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) اور اس کی اتحادی پارٹی نے آسام کی پانچ اسمبلی سیٹوں کے ضمنی انتخابات میں تمام سیٹوں پر کامیابی حاصل کی ہے، جب کہ ہماچل پردیش میں کانگریس نے ایک لوک سبھا اور تین اسمبلی سیٹوں پر کامیابی حاصل کی ہے بی جے پی نے چاروں سیٹیں جیت کر ریاست میں حکمراں بی جے پی کو شکست دی کانگریس نے راجستھان میں بھی اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے دھریاواڑ اور ولبھ نگر دونوں اسمبلی سیٹوں پر کامیابی حاصل کی ہے۔
مغربی بنگال میں حکمراں ترنمول کانگریس نے چاروں اسمبلی سیٹوں - دنہاٹا، گوسابہ کھردہ اور شانتی پور پر کامیابی حاصل کی ہے۔ مدھیہ پردیش میں حکمراں پارٹی بی جے پی نے کھنڈوا پارلیمانی حلقہ اور جوبٹ اور پرتھوی پور اسمبلی حلقوں پر کامیابی حاصل کی ہے، جب کہ رائےگاؤں اسمبلی سیٹ پر شروع میں پیچھے رہنے والی کانگریس نے آخر کار کامیابی
حاصل کر لی ہے۔
انڈین نیشنل لوک دل (آئی این ایل ڈی ) کے ایم ایل اے ابھے چوٹالہ نے ہریانہ کی ایلن آباد اسمبلی سیٹ کے ضمنی انتخاب میں اپنے قریبی حریف بھارتیہ جنتا پارٹی-جن نائک جنتا پارٹی کے امیدوار، حکمران اتحاد کے امیدوار گوبند کنڈا کو 6708 ووٹوں سے شکست دی۔
جنتا دل یونائیٹڈ (جے ڈی یو) کے امن بھوشن ہزاری نے بہار کے کشیشوراستھان (ریزرو) اسمبلی حلقہ سے ضمنی انتخاب میں 12000 سے زیادہ ووٹوں کے فرق سے کامیابی حاصل کی۔ مسٹر ہزاری نے راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) کے امیدوار گنیش بھارتی کو 12698 ووٹوں کے فرق سے شکست دی۔ جے ڈی یو نے اس سیٹ پر اپنی گرفت برقرار رکھی ہے۔
وائی ایس آر کانگریس نے آندھرا پردیش میں بدویل سیٹ کو برقرار رکھا ہے۔ بی جے پی کے رمیش بھوسنور نے کرناٹک ضمنی انتخابات میں کانگریس کے اشوک مناگولی کو شکست دے کر سندھگی سیٹ جیت لی، جبکہ ہنگل سیٹ کا نتیجہ آنا ابھی باقی ہے۔