نئی دہلی، 26 جولائی (یو این آئی) پیگاسس جاسوسی معاملہ ، زرعی قوانین اور افراط زر کے معاملے پر راجیہ سبھا میں حکمران جماعت اور حزب اختلاف کے مابین تنازعہ پیر کو بھی جاری رہا ایوان کی کارروائی پانچ مرتبہ ملتوی کرنے کے بعد چھٹی مرتبہ پورے دن کے لئے ملتوی کردیا گیا قبل ازیں اپوزیشن کی ہنگامہ آرائی کی وجہ سے پہلے 12:00 بجے تک ، 2:00 دو بجے تک، 3:00 بجے تک ، 4:00 بجے تک ، 5:00 بجے تک اور آخر میں 5.08.00 بجے پورے دن کے لئے ملتوی کرنی پڑی۔ مون سون کا اجلاس 19 جولائی سے شروع ہوا تھا ، لیکن حزب اختلاف کی ہنگامہ آرائی کی وجہ سے ایک دن بھی وقفہ صفر اور وقفہ سوال نہیں ہوسکا۔ ان معاملوں پر لوک سبھا پہلے ہی ملتوی کردی گئی
تھی۔
پانچ بار ملتوی ہونے کے بعد پانچ بجے ایوان کی کارروائی کا آغاز کرتے ہوئے پریذائڈنگ آفیسر ڈاکٹر اسمیت پاترا نے 'سمندری معاونت نیوی گیشن بل 2021' پر بحث دوبارہ شروع کرنے کی کوشش کی تب کانگریس کے ممبران ، ترنمول کانگریس اور بائیں بازو کی جماعتیں چیئرمین کے نشست کے سامنے آکر نعرے بازی شروع کردی۔ نعرے بازی کے بیچ میں بھارتیہ جنتا پارٹی کے جگل ماتھرجی لوکھنڈ والا نے اپنا بیان شروع کیا۔ دوسری طرف مسٹر پاترا نے احتجاج کرنے والی حزب اختلاف کی جماعتوں کے اراکین سے اپیل کی کہ وہ پرسکون ہوجائیں اور اپنی نشستوں پر واپس جائیں۔ حزب اختلاف کے ارکین 'تاناشاہی نہیں چلے گی اور تاناشاہی بند کرو‘ کے نعرے لگارہے تھے۔