نئی دہلی ، 17 جولائی (یواین آئی) کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے وزیر اعظم نریندر مودی کی زیرقیادت حکومت کی خارجہ اور معاشی پالیسیوں کو انتہائی کمزور قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ عوام کا اس حکومت پرسے اعتماد ہل گیا ہے ، جس کو دیکھتے ہوئے چین کو لگا کہ یہی موزوں وقت ہے اور اس کا فائدہ اٹھاکر اس نے ہماری سرحدوں میں دراندازی کرنے کی ہمت کی ۔
مسٹر گاندھی نے جمعہ کو یہاں جاری ایک ویڈیو میں کہا کہ کسی بھی ملک کا دفاع کسی ایک نکتے پر مرکوزنہیں ہوتا ، بلکہ یہ بہت ساری طاقتوں کا سنگم ہوتا ہے جس میں خارجی ، اقتصادی پالیسی اور عوام کی حکومت کا اعتماد جیسے عناصر شامل ہوتے ہیں۔ لیکن گزشتہ چھ برسوں کے دوران ، ہندوستان ان تمام نکات پر پریشان او الجھا ہوارہا ہے۔ دنیا کے بہت سارے ممالک کے ساتھ ہمارے تعلقات بہت اچھے تھے۔
انہوں نے کہا ’’ہماری امریکہ کے ساتھ اسٹریٹجک شراکت داری تھی۔ روس ہمارا روایتی دوست رہا ہے اور ان ممالک نے
دنیا کے ساتھ ہندوستان کے تعلقات کو بہتر بنانے میں مدد کی ، لیکن آج ہمارے پاس ایک ایسا ہندوستان ہے جو اقتصادی اعتبار سے انتہائی مشکل میں ہے۔ جہاں تک اس سرکار کی خارجہ پالیسی کا تعلق ہے آج ہمارے تعلقات پڑوسی ممالک کے ساتھ زیادہ اچھے نہیں ہیں۔ اس سے قبل ، نیپال ، بھوٹان ، سری لنکا ہمارے اتحادی تھے۔ پاکستان کے علاوہ تمام ہمسایہ ممالک ہندوستان کے ساتھ مل کر کام کر رہے تھے اور انہوں نے خود کو ہندوستان کے ساتھ شراکت دار کے طور پر دیکھا۔
کانگریس لیڈر نے کہا کہ آج صورتحال بالکل برعکس ہے۔ ہمارے تعلقات ہمسایہ ممالک کے ساتھ خراب ہوئے ہیں ، یہی وجہ ہے کہ سری لنکا نے چینیوں کو ایک بندرگاہ دے دیا ہے۔ مالدیپ پریشان ہے ، بھوٹان پریشان ہے۔ ہم نے اپنے غیر ملکی اتحادیوں اور اپنے پڑوسیوں کے ساتھ تعلقات خراب کر رکھے ہیں ، اور ان ہی حالات کو دیکھتے ہوئے چین نے فیصلہ کیا ہے کہ یہی شاید بہترین موقع ہے لہذا اس نے سرحد پر ہمارے ساتھ ایسی حرکت کی۔