گوالیار/10جنوری(ایجنسی) مرکزی حکومت کی طرف سے سینٹری نپکن کو جی ایس ایس کے دائرے میں لانے کے اعلان کے بعد مدھیہ پردیش میں اسکا زبردست احتجاج دیکھنے کو ملا ہے- گوالیار میں خاوتین نے سینیٹری نپکن کو ٹیکس فری کرانے کے لیے ایک مہم چلایا ہے- خواتین نے فیصلہ لیا ہے کہ وہ سبھی مل کر ایک ہزار نپکن اور پوسٹ کارڈ دستخط کرکے پی ایم مودی کو بھیجیں
گے.
گوالیار کی رہنے والی پریتی دیوندر جوشی نے میڈیا سے مخاطب ہوتے ہوئے پی ایم مودی کے صفائی مہم پر تنقید کی- پریتی کا کہنا ہے کہ ایک طرف صفائی مہم چلایا جارہا ہے تو دوسری طرف خواتین کے استعمال کی جانے والی سینٹری نپکن کو لکژری سامان میں گنا جانے لگا- پریتی کہنا ہے کہ نپکن پہلے ہی مہنگا تھا ، ایسے میں اس پر ٹیکس لگانے سے اب یہ اور بھی مہنگا ہوگیا ہے.