کلکتہ 3دسمبر(یواین آئی)مغربی بنگال کی وزیر اعلی ممتا بنرجی نے جمعرات کو دھمکی دی ہے کہ اگر’’کسان مخالف‘‘نئے زرعی قوانین کو واپس نہیں لیا گیا تو ملک گیر احتجاج شروع کیا ہے ۔وزیرا علیٰ ممتا بنرجی نےسوشل میڈیا کے ذریعہ بی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت کی سخت مذمت کی ہے ممتا بنرجی نے لکھا ہے کہ میں کسانوں کی زندگی اور ان کے معاش کو لے کرفکر مند ہوں ،مرکزی حکومت کو بہر صورت ’’کسان مخالف بل‘‘ واپس لینا ہی ہوگا۔اگر مرکزی حکومت کسانوں کی آواز نہیں سنتی ہے تو ہم ریاست بھر میں احتجاج کریںگے اور ملک کے دیگر حصوں میں بھی ہم احتجاج کریں گے۔
ممتا بنرجی کایہ بیان مرکزی حکومت اور کسان کے نمائندوں کے درمیان مذکرات سے قبل آیا ہے ۔
ممتا بنرجی نے کہا کہ ہم نے 4دسمبر کو آل انڈیا ترنمول کانگریس کا اجلاس طلب کیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ میٹنگ میں ہم زرعی قوانین کے تئیں غور کریں گے۔انہوں نے کہا کہ اس قانون کی وجہ
سے ضروری اشیائ کی قیمتیں آسمان کو چھورہی ہیں ۔عام انسانوں کےدائرہ اختیار سے نکل رہا ہے ۔اس لئے مرکزی حکومت کو اس قانون کو واپس لینے پر غور کرنا ہوگا۔
ممتابنرجی نے لکھا ہے کہ مرکزی حکومت ریلوے ، ایئر انڈیا ، کوئلہ ، بی ایس این ایل ، بی ایچ ای ایل ، بینک ، دفاع ، وغیرہ بیچ نہیں سکتی ے۔ غیر منقولہ تخریب کاری اور نجکاری کی پالیسی کو واپس لے لیں۔ ہمیں اپنی قوم کے خزانوں کو بی جے پی پارٹی میں تبدیل ہونے کی اجازت نہیں دیں گے۔
مشتعل کسانوں نے بدھ کے روز مطالبہ کیا تھا کہ مرکز پارلیمنٹ کا خصوصی اجلاس طلب کرے اور نئےزرعی قوانین کو منسوخ کرنے پر غور کر کیونکہ انھوں نے دھمکی دی تھی کہ دہلی میں دیگر سڑکیں بند کردی جائے گی ۔کسانوں کے نمائندوں سے ملاقات کرنے سے قبل کل رات مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نےوزیر زراعت نریندر سنگھ تومر اور وزیر ریلوے پیوش گوئل کے ساتھ میٹنگ کی تھی اور کسانوں کی ناراضگی دور کرنے پر غور کیا تھا۔