ٹورنٹو : کینیڈا میں مسلمان کے خلاف نفرت انگیز واقعہ سامنے آیا ۔ کینیڈا کے شہر ٹورنٹو میں ایک گیارہ سالہ مسلم لڑکی کے حجاب کو ایک شرپسند شخص نے قینچی سے کاٹ ڈالا ۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ واقعہ ٹورنٹو کے مصروف ترین اور گنجان آبادی والے علاقہ میں پیش آیا ۔ بتایا جارہاہے کہ لڑکی اپنے بھائی کے ساتھ جارہی تھی کہ تاک میں بیٹھے شر پسند شخص اس پر حملہ کر کے اسکارف کھینچ ڈالا۔ تاہم لڑکی نے جب شور مچایا تو حملہ آور شخص اس وقت فرار ہوگیا ، مگر کچھ دیگر بعد اس نے پھر حملہ کر دیا اور قینچی سے اسکارف کے ٹکڑے ٹکڑے کر دیے۔
واضح رہے کہ عدالت نے گزشتہ ماہ عوامی خدمات کے شعبوں میں کام کرنے والی مسلمان خواتین کے لیے حجاب یا منہ کو نقاب سے ڈھانپنے پر حکومت کی پابندی کو جزوی طور پر معطل کیا تھا۔ تاہم کینڈا میں مسلمان کے خلاف نفرت آمیز واقعات کا تسلسل برقرار ہے جس میں خاص طور پر باحجاب خواتین اور لڑکیوں کو نشانہ بنایا جاتا ہے۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق متاثرہ لڑکی خولہ نعمان نے بتایا کہ جب وہ اپنے چھوٹے بھائی کے ہمراہ اسکول جا رہی تھی ، تبھی قینچی لیے ایک شخص اس کی جانب بڑھا۔ اس نے کہا کہ دو مرتبہ میرے حجاب کو کاٹنے کی
کوشش کی گئی ، جس کی وجہ سے 'میں بہت خوف زدہ اور کن فیوز ہوگئی، مجھے اس کی توقع نہیں تھی کہ لوگ اس طرح کی حرکت کریں گے ۔رپورٹس کے مطابق حملے کا شکار لڑکی چھٹی جماعت کی طالبہ ہے اور اسکول میں بھی اسکارف اوڑھ کر اپنے سر کو ڈھانپ کر رکھتی ہے۔
ادھر پولیس کہنا ہے کہ حملہ آور ایشیائی تھا ، جس کی عمر 20 سال کے قریب تھی اور اس نے کالے رنگ کی ہوڈی اور چشمے پہن رکھا تھا۔ پولیس ترجمان کرتینا آروگینٹے کے مطابق حکام کی جانب سے ٹورنٹو کے مشرقی علاقہ میں واقع پاؤلین جانسن اسکول کے قریب پیش آنے والے واقعہ کی تفتیش کی جا رہی ہے۔ پولیس کے مطابق واقعہ کی تفصیلات حاصل کرکے تفتیش کا آغاز کردیا گیا ہے اور سی سی ٹی وی فوٹیج اور دستیاب شواہد کی روشنی میں ملزم کی تلاش شروع کردی گئی ہے۔پولیس نے واقعہ کے بعد مسلمانوں کے لیے سیکورٹی کے انتظامات کو مزید سخت کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔
دوسری جانب کینیڈا کے وزیراعظم نے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے حکام سے رپورٹ طلب کی ہے۔وزیر اعظم نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ اس واقعہ سے ان کا دل دہل کررہ گیا ہے ، میں متاثرہ لڑکی ، ان کے کنبہ اور مسلم برادری کو بتانا چاہتا ہوں کہ یہ حملہ کینیڈا کی شناخت کے برعکس ہے،جو واقعہ پیش آیا ، ہمارا چہرا بالکل ایسا نہیں ہے۔