کلکتہ 12 اپریل (یو این آئی) کلکتہ ہائی کورٹ نے مرشد آباد واقعہ میں مرکزی فورسز کی تعیناتی کا حکم دیا ہے۔ اسمبلی میں اپوزیشن کے لیڈر شو بھند و ادھیکاری نے ریاست کے کئی حصوں میں بدامنی کا الزام لگاتے ہوئے کلکتہ ہائی کورٹ میں ایک مقدمہ دائر کیا ہے۔ جسٹس سومین سین اور جسٹس راجہ با سو چودھری کی خصوصی ڈویژن بنچ نے ہفتہ کو اس کیس کی سماعت کی۔ ہائی کورٹ نے اس معاملے میں مرکزی فورسز کی تعیناتی کا حکم دیا ہے۔
شو بھند و ادھیکاری نے ریاست کے چار اضلاع ( مرشد آباد ، ہگلی، شمالی 24 پر گنہ اور کلکتہ ) میں مرکزی فورسز کی تعیناتی کی درخواست کی۔ ریاست کے وکیل نے شروع میں اعتراض کیا۔ ریاست
نے ہائی کورٹ کو بتایا کہ ڈی جی آف پولیس را جیو کمار پہلے ہی مر شد آباد کے لیے روانہ ہو چکے ہیں۔ بارڈر سیکورٹی فورس ( بی ایس ایف) سے بھی مدد لی جارہی ہے۔ عدالت جاننا چاہتی ہے کہ اگر اس معاملے میں مرکزی فورسز کو تعینات کیا جائے تو کیا اعتراض ہے۔
سماعت کے ایک مرحلے پر جسٹس سین نے ریاست کے و کے وکیل سے پوچھا کہ اگر مرکزی فورسز کو تعینات کرنے کا حکم دیا جائے تو کیا مسئلہ ہے۔ وہ (مرکزی قوتیں ) ریاست کی طاقت میں مداخلت نہیں کریں گی۔ مرکزی فورسز صرف پولیس کی مدد کریں گی۔ عدالت نے یہ بھی یاد دلایا کہ ماضی میں پولنگ کے بعد تشدد اور کئی دیگر معاملات میں مرکزی فورسز کو تعینات کرنے کا حکم دیا گیا تھا-