نئی دہلی/18جولائی(ایجنسی) چھ نوٹیفائیڈ اقلیتی فرقوں کے طالب علموں کی پری میٹرک، پوسٹ میٹرک اور صلاحیت و وسائل کی بنیاد پر مرتب کردہ اسکالرشپ اسکیموں کو جاری رکھنے کی تجویز آج وزیراعظم نریندر مودی کی صدارت میں اقتصادی امور کی کابینی کمیٹی نے منظوری دے دی۔
20۔2019 کے لئے ان اسکیموں پر مجموعی طور پر 5338.32 کروڑ روپے کی لاگت آئے گی اور سالانہ 70 لاکھ طلباء کو فیض پہنچے گا۔
ان اسکیموں کو نیشنل اسکالرشپ پورٹل (این ایس پی) کے ذریعہ نافذ کیا جائے گا اور ڈائرکٹ بینیفٹ ٹرانسفر (ڈی بی ٹی) کے ذریعہ تقسیم کیا جائے گا۔تقریباً 70 لاکھ اسکالرشپ دی جائے گی۔
یہ
اسکالرشپ ان بچوں کو دی جاتی ہے جنہوں نے سابقہ فائنل امتحانات میں 50 فیصد سے کم نمبرحاصل نہیں کئے ہیں۔ یہ طلباء سرکاری اسکولوں، اداروں یا تسلیم شدہ اسکولوں اور اداروں کے ہونے چاہئیں۔
تازہ اسکالر شپ کے ساتھ تجدیدی اسکالرشپ بھی دی جاتی ہے۔ یہ تجدیدی اسکالرشپ ان تمام طلباء کو دی جاتی ہے جنہیں معیار پر اترنے کے بعد سابقہ برسوں میں بھی اسکالرشپ دی گئی ہے۔
پری میٹرک اسکالرشپ اسکیم کامقصدیہ ہے کہ اقلیتی فرقوں کے طلباءکے والدین کو ترغیب دی جائے کہ وہ اپنے بچوں کو درجہ اول تا دہم اسکول بھیجیں۔ایسے والدین کی سالانہ آمدنی ایک لاکھ روپے سے زیادہ نہ ہو۔
تازہ درخواستوں کے لئے 30 لاکھ طالب علموں کا نشانہ مقررکیا گیاہے۔