لکھنؤ:18دسمبر(یواین آئی) بہوجن سماج پارٹی(بی ایس پی)سپریمو مایاوتی نے گنگا ایکسپریس وے سمیت یوپی میں تمام ترقیاتی کاموں کو اپنی پارٹی کا'ترقیاتی ماڈل'قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان کے میعاد کار میں کرائے گئے کام پر پہلے سماج وادی پارٹی اور اب بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت اپنی پیٹھ تھپتھپا رہی ہے انہوں نے یوپی میں ترقیاتی کام کور روکنے میں اس وقت کی مرکز کی کانگریس حکومت کو بھی ہدف تنقید بنایا۔
محترمہ مایاوتی نے آج اس ضمن میں سلسلہ وار تین ٹوئٹ کئے۔ انہوں نے اپنی ٹوئٹ میں لکھا'یوپی میں گنگا ایکسپریس وے ہو یا ترقی کے دیگر پروجکٹ یا جیوز میں بننے والا ائیر پورٹ،یہ جگ ظاہر ہے کہ یہ سبھی پروجکٹ میری حکومت کے دوران ہی تیار کئے گئے ترقی کے معروف ماڈل
ہیں۔ جسے لے کر پہلے سماج وادی پارٹی اور اب جی جے پی اپنی پیٹھ تھپتھپارہی ہیں۔
انہوں نے اپنے دوسرے ٹوئٹ میں لکھا'اجودھیا،متھرا،قنوج سمیت یوپی کے قدیم اور مشہور شہروں میں بنیادی سہولیات کی کئی اسکیمات اور انہیں ریکارڈ وقت میں پورا کرنے کا کام بھی بی ایس پی کا ہی ترقیاتی ماڈل ہے۔ جو قانون کے ذریعہ قانون کی حکمرانی مین ترجیحی بنیادوں پر ہوا جس کا فائدہ سبھی طبقات کو ملا۔
بی ایس پی سپریمو نے مزید لکھا کہ اس طرح سے میری حکومت کے 2012 میں ضانے کے بعد بھی یوپی میں جو کچھ تھوڑا بہت ترقی ممکن ہوپائی ہے وہ بی ایس پی کی ہی سوچ کا نتیجہ ہے۔ میری حکومت میں یہ کام تیزی سے ہوتے اگر مرکز کی کانگریس حکومت سیاسی مفاد کے لئے ماحولیات کے نام پر اس میں روکاوٹ نہ ڈالتی۔