ذرائع:
بلوچستان:پاکستان کے انتخابات سے ایک روز قبل بلوچستان میں دو دھماکے ہوئے۔ پہلا دھماکہ پشین شہر میں ہوا۔ 15 افراد ہلاک اور 30 زخمی ہوئے۔ پاکستانی میڈیا کے مطابق دھماکہ آزاد امیدوار اسفند یار خان کاکڑ کے دفتر کے باہر ہوا۔ دھماکے کے وقت کاکڑ دفتر میں موجود نہیں تھے۔
اسی دوران دوسرا دھماکہ بلوچستان کے شہر قلعہ سیف اللہ میں جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی-ف) پارٹی کے امیدوار مولانا عبدالواسع کے دفتر کے باہر ہوا۔ وہ محفوظ ہیں۔ تاہم اس حملے میں 13 افراد ہلاک جب کہ 10 زخمی ہوئے ہیں۔ دونوں دھماکوں میں جملہ 28 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔
پاکستان میں 8 فروری کو عام انتخابات ہیں اور
تمام صوبوں میں انتخابات ہوں گے۔ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے بلوچستان کے چیف سیکرٹری اور پولیس سے حملوں کے حوالے سے رپورٹ طلب کر لی ہے۔
بلوچستان کے نگراں وزیراطلاعات جان اچکزئی کا کہنا ہے کہ پہلے دھماکے کی ابتدائی تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ دھماکہ خیز مواد موٹر سائیکل میں رکھا گیا تھا۔ اس معاملے کی تفتیش کی جا رہی ہے۔ تاہم دوسرے دھماکے کی وجہ سامنے نہیں آئی ہے۔
یہاں وزیراعلیٰ بلوچستان علی مردان خان ڈومکی نے حملوں کی مذمت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسے واقعات پرامن انتخابی عمل کو کمزور کرنے کی سازش ہے۔ حملے میں ملوث افراد کو سخت سزا دی جائے گی۔ ہم زخمیوں کی مدد کے لئے ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں۔