نئی دہلی، 31 جنوری (یو این آئی) دہلی سے 21 سال سے خارج بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے برسراقتدارآنے کی صورت میں مفت بجلی۔پانی منصوبوں کو نافذ کرنے کے ساتھ شفافیت اور بد عنوانی سے پاک حکومت دینے کے لیے پابند عہد ہونے، غریبوں کو دو روپیے فی کلو آٹا، 9 ویں سے انٹر میں پڑھنے والی لڑکیوں کو سائیکل، معاشی طور پر کمزور کالج طلبہ کو مفت الیکٹرانک اسکوٹی،10 لاکھ تاجروں کے دکانوں، دفتروں کو پٹے سے فری ہولڈ کرنے، 10 نئے کالج، 200 اسکول کھولنے، نل کے ذریعے صاف پینے کے پانی مہیا کروانے اور دہلی کو پوری طرح سے کچرے کے ڈھیر سے آزادی دلانے کے عوامی دلچسپی کے وعدے کیےہیں۔
آٹھ فروری کو ہونے والےیہاں اسمبلی انتخابات کے لیے بی جے پی نے جمعہ کو ’دیش بدلا، دلی بدلو‘ انتخابی منشور جاری کیا
جس میں غریب بیوہ کی بیٹی کی شادی پر 51 ہزار روپیے خصوصی تحفہ، 2022 تک سب کو رہائش اور مالکانہ حق، باضابطہ کی گئی کالونیوں کے لیے’کالونی وکاس بورڈ‘، جمناکو صاف کرنے اور دہلی کے کسانوں کو چھ ہزار روپیے کا اعزازی رقم دینے کا بھی اعلان کیا ہے۔
سڑک، نقل و حمل(ٹرانسپورٹ) کے مرکزی وزیر اور سابق بی جے پی صدر نتن گڈکری نے پارٹی کے دہلی انتخابات کے انچارج اور اطلاعات و نشریات کے مرکزی وزیر پرکاش جاؤڈیکر، مرکزی وزیر صحت ہرش وردھن، پارٹی کے قومی نائب صدر، دہلی انچارج شیام جاجو اور ریاستی صدر منوج تیواری کی موجودگی میں آج دہلی اسمبلی 2020 انتخابی منشور جاری کیا۔ اس موقع پر رکن پارلیمنٹ وجے گوئل، رمیش وِدھوڑی، میناکشی لیکھی، پرویش صاحب سنگھ ورما، ہنس راج ہنس اور گوتم گمبھیر بھی موجود تھے۔