نئی دہلی، 8 نومبر (یو این آئی) کانگریس صدر سونیا گاندھی نے کہا ہے کہ حکومت کے ترجمان مسلسل معیشت کو بہتر بنانے کی بات کر رہے ہیں، لیکن اس کا اثر زمین پر کہیں نظر نہیں آ رہا ، اور اس کا فائدہ صرف چند منتخب سرمایہ داروں کو ہی مل رہا ہے بدھ کو یہاں پارلیمنٹ کے سنٹرل ہال میں کانگریس پارلیمانی پارٹی کی میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے مسز گاندھی نے کہا کہ کچھ حصص کی قیمتوں میں اضافہ اور چند کمپنیوں کو فائدہ پہنچانا نہ تو معیشت میں بہتری ہے اور نہ ہی یہ کوئی اقتصادی ترقی انہوں نے کہا کہ عام آدمی کو ترقی کے ثمرات نہیں مل رہے، بے روزگاری عروج پر ہے اور لوگوں کے کاروبار ٹھپ ہیں۔
انہوں نے کہا کہ حکومت
معیشت کو بہتر نہیں کر رہی ہے بلکہ بینکوں، انشورنس کمپنیوں، پبلک سیکٹر کی کمپنیوں، ریلوے، ہوائی اڈوں وغیرہ کو بیچ کر پیسہ اکٹھا کر رہی ہے۔ گزشتہ سات دہائیوں کے دوران بہت محنت سے پبلک سیکٹر کی کمپنیاں بنائی گئی ہیں لیکن مودی حکومت انہیں تباہ کرنے میں لگی ہوئی ہے اور سرکاری کمپنیاں عجلت میں بیچی جارہی ہیں۔
کانگریس صدر نے کہا کہ نومبر 2016 میں جب وزیر اعظم نریندر مودی نے نوٹ بندی کو لاگو کیا تھا، تب سے ملک کی معیشت گرنے لگی تھی اور انہیں ابھی تک اس کی سمجھ نہیں آئی ہے۔ معیشت میں تیزی سے بحالی کے حکومتی دعوے بے معنی ہیں۔ انہوں نے سوال کیا کہ یہ جاننا ضروری ہے کہ یہ اصلاحات کس کے لیے کی جارہی ہیں۔