7 جنوری کو پیش ہونے کا حکم
حیدرآباد،24 ڈسمبر(ذرائع) پارلیمنٹ میں حلف اٹھانے کے بعد جئے فلسطین کا نعرہ لگانے کے معاملے میں بریلی کے ضلع جج کی عدالت نے پیر کو اے آئی ایم آئی ایم (آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین) کے قومی صدر اور حیدرآباد سے رکن پارلیمنٹ اسد الدین اویسی کو نوٹس جاری کیا۔ عدالت نے اویسی کو 7 جنوری 2025 کو پیش ہونے کا حکم دیا ہے۔
لوک سبھا کے نتائج کا اعلان 4 جون 2024 کو ہوا تھا۔ اویسی نے حلف برداری کی تقریب میں حیدرآباد کے رکن پارلیمنٹ کی حیثیت سے حلف لیا۔ حلف لینے کے بعد اسد
الدین اویسی نے جئے بھیم، جئے تلنگانہ، جئے فلسطین کے نعرے لگائے۔ اویسی اس معاملے کو لے کر کافی دنوں تک خبروں میں رہے۔
اویسی کی بھارتیہ جنتا پارٹی اور ہندو تنظیموں کی طرف سے سخت مخالفت کی گئی۔ اس پر اویسی نے کہا تھا کہ اسے آئین کے خلاف نہیں کہا جا سکتا۔ آئین میں ایسی کوئی گنجائش نہیں ہے۔ اس کے بعد بریلی میں ایڈوکیٹ وریندر گپتا کی جانب سے جولائی کے مہینے میں اسد الدین اویسی کے خلاف عدالت میں درخواست دائر کی گئی تھی۔ اس درخواست کو قبول کرتے ہوئے عدالت نے انہیں 7 جنوری کو پیش ہونے کا نوٹس جاری کیا ہے۔