ذرائع:
بنگلہ دیش پہلے ہی مالی بحران کا شکار ہے۔ لیکن اب بجلی کی بندش پر ملک بھر میں احتجاج شروع ہو گیا ہے۔ سرکاری اور نجی اداروں میں کام مکمل طور پر ٹھپ ہو کر رہ گیا ہے۔
بنگلہ دیش میں منگل کو پورے ملک میں اندھیرا چھایا رہا۔ حکام نے دعویٰ کیا کہ اس کی وجہ نیشنل پاور گرڈ کی خرابی ہے۔ بنگلہ دیش پاور ڈیولپمنٹ بورڈ کے حکام نے بتایا کہ ملک کے مشرقی حصے میں کہیں بجلی کی سپلائی فیل ہوگئی۔ محکمہ بجلی کے ترجمان شمیم حسن نے کہا کہ دارالحکومت ڈھاکہ کے ساتھ ساتھ دیگر بڑے شہروں میں تمام پاور پلانٹس بند کر دیے گئے ہیں اور بجلی منقطع کر دی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ انجینئر اس بات کا تعین کرنے کی کوشش کر رہے ہیں کہ خرابی کہاں اور کیوں ہوئی اور سسٹم کو بحال کرنے میں گھنٹے لگ سکتے ہیں۔ پہلے ہی مالی بحران کا سامنا ہے۔ لیکن اب بجلی کی بندش پر ملک بھر میں احتجاج شروع ہو گیا ہے۔ سرکاری اور نجی اداروں میں کام مکمل طور پر ٹھپ ہو کر رہ گیا ہے۔
ڈیزل پاور پلانٹس بند کریں بنگلہ دیش کی حکومت نے تمام ڈیزل پاور پلانٹس بند کر دیے ہیں۔ ڈیزل سے چلنے والے پاور پلانٹس بنگلہ دیش کی بجلی کی پیداوار کا 6 فیصد پیدا کرتے ہیں۔ ان کی بندش سے پیداوار میں 1500 میگاواٹ تک کمی واقع
ہوئی۔ حال ہی میں گارمنٹس سیکٹر کے لوگ پریشان ہو رہے ہیں۔ بنگلہ دیش گارمنٹس مینوفیکچررز اینڈ ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن کے صدر فاروق حسنکا نے حال ہی میں کہا تھا کہ ان کی حالت بہت خراب ہے۔ اس وقت ٹیکسٹائل فیکٹریوں میں دن میں 4 سے 10 گھنٹے بجلی کی فراہمی نہیں ہے۔
دنیا کا دوسرا سب سے بڑا ٹیکسٹائل ایکسپورٹر بنگلہ دیش چین کے بعد دنیا کا دوسرا سب سے بڑا ٹیکسٹائل ایکسپورٹر ہے۔ یہ ٹیکسٹائل مصنوعات کی برآمدات سے ہر سال اپنے کل زرمبادلہ کا 80 فیصد سے زیادہ کماتا ہے۔ ایشیائی ترقیاتی بینک کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ رواں مالی سال بنگلہ دیش کی اقتصادی ترقی کی شرح 7.1 فیصد سے کم ہو کر 6.6 فیصد رہ جائے گی۔ برآمدات میں کمی، ملکی پیداوار.. اقتصادی سست روی کی وجہ ہے۔
ملک کے حالات دن بدن خراب ہوتے جارہے ہیں، مرکزی بینک کی رپورٹ کے مطابق بنگلہ دیش میں حالات کی خرابی کی سب سے بڑی وجہ درآمدات میں اضافہ اور برآمدات میں کمی ہے۔ رپورٹ کے مطابق جولائی 2021 سے مئی 2022 کے درمیان 81.5 بلین ڈالر کی درآمدات کی گئیں۔ گزشتہ سال کے مقابلے میں درآمدات میں 39 فیصد اضافہ ہوا۔ ساتھ ہی بنگلہ دیش نے دوسرے ممالک سے سامان منگوانے پر زیادہ رقم خرچ کی۔ ساتھ ہی اس نے اپنے ملک سے سامان کی برآمد کو بھی کم کر دیا۔ اس طرح ایسا لگتا ہے کہ ملکی معیشت مشکلات کا شکار ہے۔