گھانا/16اپریل(ایجنسی) ہندوستان میں لاوڈ اسپیکر پر اذان دئیے جانے سے متعلق کچھ مہینوں پہلے معروف گلوکار سونو نگم کے ٹویٹ سے زبردست تنازع پیدا ہو گیا تھا۔ سونو نگم کی حمایت اور مخالفت میں سوشل میڈیا سمیت متعدد پلیٹ فارموں پر بیان بازیوں کا ایک طویل سلسلہ شروع ہو گیا تھا۔ سونو نگم نے ساتھ ہی ساتھ گرودوارہ اور مندروں میں بھی لاوڈاسپیکر کے استعمال پر سوالات کھڑے کئے تھے۔ ان کے اس اعتراض کے بعد ان کی چوطرفہ تنقید شروع ہو گئی تھی۔
"Jameel Noori Nastaleeq"; font-size: 18px; text-align: start;">یہی نہیں، الہ آباد ہائی کورٹ کی لکھنئو بینچ نے بھی مذہبی مقامات پر بغیر اجازت لگے لاوڈ اسپیکروں کو اتارنے کا حکم دیا تھا۔ بینچ نے صوتی آلودگی کو روکنے کے لئے یہ حکم نامہ جاری کیا تھا۔ تاہم، اب افریقی ملک گھانا کے حکام نے بھی اشارہ دیا ہے کہ وہ جلد ہی اس حوالہ سے ایک نیا قانون نافذ کرنے جا رہے ہیں۔ گھانا کی حکومت کا کہنا ہے کہ مسلمان اذان کے لئے لاوڈ اسپیکر کا استعمال کرنا بند کر دیں اور اس کی جگہ وہ واٹس ایپ کا استعمال کریں۔