نئی دہلی، 24 اگست (یو این آئی) کانگریس کی صدر سونیا گاندھی کو قیادت کی تبدیلی کے سلسلے میں خط کے بعد بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے ساتھ ملی بھگت کے الزامات کا سامنا کر رہے کانگریس کے رہنما غلام نبی آزاد نے واضح کیا ہے کہ پارٹی کے سابق صدر راہل گاندھی نے ان پر اس طرح کا کبھی کوئی الزام عائد نہیں کیا ہے۔
مسٹر آزاد نے ٹویٹ کیا،’ میڈیا کا ایک حصہ یہ غلط خبر دے رہا ہے کہ مجلس عاملہ کے اجلاس میں میں نے مسٹر راہل گاندھی سے کہا کہ وہ ثابت کریں کہ ہم نے بی جے پی سے ملی بھگت کرکے خط لکھا ہے۔ اس بارے میں مجھے واضح کرنا ہے کہ مسٹر گاندھی نے نہ تو مجلس عاملہ کی میٹنگ میں اور نہ ہی اس سے باہر کبھی کہا ہے کہ یہ خط بی جے پی کے ساتھ سازباز کرکے لکھا گیا ہے‘۔
مسٹر آزاد نے گذشتہ روز
کے اپنے ایک بیان کے بارے میں وضاحت کرتے ہوئے کہا،’گذشتہ روز جب کانگریس کے کچھ افراد نے کہا کہ ہم نے یہ خط بی جے پی سے ساز باز کرکے لکھا ہے تو اس تناظر میں‘ میں نے کہا تھا کہ یہ بڑی بدقسمتی ہے کہ کچھ ساتھی (غیر مجلس عاملہ کے) ہم پر الزام عائد کر رہے ہیں کہ بی جے پی کی ملی بھگت سے یہ خط لکھا گیا ہے اور اگر وہ اس الزام کو ثابت کر دیں گے تو میں استعفیٰ دے دوں گا‘۔
قبل ازیں محترمہ گاندھی کو خط لکھنے والے کانگریس کے رہنماؤں میں شامل کپل سبل نے بھی کہا کہ بی جے پی سے ساز باز کرکے خط لکھنے کے الزام سے بہت رنجیدہ ہیں لیکن بعد ازاں انہوں نے ٹویٹ کیا،’مجھے راہل گاندھی نے ذاتی طور پر مطلع کیا ہے کہ انہوں نے کبھی یہ نہیں کہا کہ خط ملی بھگت سے لکھا گیا ہے۔ بعد ازاں میں نے اپنا ٹویٹ واپس لے لیا‘۔