دمشق۔ مشرقی غوطہ میں شامی فورسیز کے حملے جاری ہیں۔ حملوں میں مزید 45 افراد ہلاک ہو گئے ہیں جس کے ساتھ مرنے والوں کی تعداد 850 تک جا پہنچی ہے۔غوطہ کا50 فیصد سے زائد حصہ باغیوں سے آزاد کرایا جا چکا ہے۔ حکومت کے حامی ملیشیا کے مزید ارکان علاقے میں پہنچ گئےہیں۔ شام میں30 دن کی جنگ بندی کی ناکامی پر سلامتی کونسل کا بند کمرہ میں اجلاس ہوا۔
اجلاس کے بعد کونسل کے صدر ہالینڈ کے سفیر کیرل وین اوسٹیروم نے بتایا کہ شام میں لڑائی کے خاتمے پر
تبادلہ خیال کیا گیا۔ کونسل نے جنگ بندی کی قرارداد پر عمل کا مطالبہ کیا ہے۔
شام کے لیے اقوام متحدہ کے نمائندے ڈی مستورا نے بھی اجلاس کو بریف کیا۔ انہوں نے تشدد کے خاتمے اور باغیوں کے انخلا کے لیے روس سے معاہدہ کرانے کی پیش کش کی۔
کونسل ارکان نے اس تجویز کی حمایت کی۔ روسی وزارت دفاع کا کہنا ہےکہ کچھ باغی محفوظ راستے کی پیش کش قبول کرنےکو تیار ہیں۔ تاہم باغیوں نے اس کی تردید کی ہے۔