نئی دہلی، 25 مارچ (یو این آئی) سپریم کورٹ نے فوج میں شارٹ سروس کمیشن (ایس ایس سی) کی خواتین افسران کو مستقل کمیشن دینے کے لیے اختیار کے جانے والے معیار کو منمانی اور امتیازی سلوک قرار دیتے ہوئے جمعرات کے روز اس پر نظر ثانی کرنے کی ہدایت دی۔
جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ اور جسٹس ایم آر شاہ پر مشتمل ڈویژن بنچ نے خواتین فوجی افسران کی مختلف درخواستوں پر اپنا فیصلہ سناتے ہوئے کہا ہے کہ خواتین کے مستقل کمیشن کے لئے اپنایا جانے والا معیار امتیازی سلوک پر
مبنی ہے۔
عدالت عظمی نے کہا کہ اے سی آر معیار میں ہندوستانی فوج کے اندر خواتین افسروں کی قابل فخر حصولیابیوں کو نظر انداز کیا گیا ہے۔ عدالت نے فوج کو ہدایت دی کہ وہ دو مہینے میں نئی ہدایات کے مطابق ایس ایس سی کی تقریبا 650 خواتین افسران کو مستقل کمیشن دینے پر غور کرے۔
بنچ کہا کہ فوج کی سالانہ رپورٹ اے سی آر کے اندر میڈیکل فٹنس کے اصولوں میں خواتین افسران کے ساتھ امتیازی سلوک کیا گیا ہے۔ خواتین کو مساوی مواقع دیئے بغیر اس کا حل نہیں نکالا جاسکتا۔