تہران:ایران کے رہبرِ اعلیٰ آیت اللہ علی خامنہ ای نے کہا ہے کہ اسرائیل کے ساتھ کسی قسم کے مذاکرات کی کوشش ’ناقابل معافی غلطی ‘ ہو گی۔ان کا یہ بیان سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے اس بیان کے چند روز بعد آیا، جس میں ولی عہد نے ایک امریکی اخبار سے بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ اسرائیل کو اپنی زمین پر امن سے رہنے کا حق حاصل ہے۔سعودی عرب اسرائیل کو سرکاری طور پر تسلیم نہیں کرتا مگر محمد بن سلمان کی اس بات کو دونوں ملکوں کے تعلقات میں بہتری کی علامت قرار دیا گیا تھا۔بی بی سی کے ایران اور سعودی عرب مشرق وسطیٰ پر بالادستی کی رسہ کشی میں ملوث ہیں۔ یہ دونوں ملک یمن، شام، عراق او ر لبنان میں بالواسطہ طور پر ایک دوسرے سے نبردآزما ہیں۔خامنہ ای نے کہا ’ دھوکے باز، جھوٹے اور جابر ملک ‘ (اسرائیل) سے مذاکرات کی کوشش ناقابل معافی غلطی ہو گی جو فلسطینیوں کی فتح کو پیچھے دھکیل دے گی۔اس بیان میں سعودی عرب کا نام نہیں لیا گیاہے البتہ یہ کہا گیا ہے کہ تمام مسلمانوں کا فرض ہے کہ وہ فلسطینیوں کی مزاحمت کی تحریک کی حمایت کریں اور یہ کہ ایران فلسطینی شدت پسند تنظیم حماس کی مدد جاری رکھے گا۔
دو روز قبل ’دی اٹلانٹک ‘ سے بات کرتے ہوئے شہزادہ محمد بن سلمان نے متنازع خطے پر اسرائیلی اور فلسطینی دعوؤں کو برابر قرار دیا تھا۔ان سے جب پوچھا گیا کہ کیا یہودیوں کو اپنے قدیمی آبائی علاقوں میں کم از کم جزوی طور پر ایک خودمختار ریاست کا حق ہے تو ان کا
کہنا تھا کہ ’’میرا خیال ہے کہ تمام لوگوں کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ ایک پرامن ریاست میں رہیں۔‘‘ان کا مزید کہنا تھا کہ ’’میں سمجھتا ہوں کہ فلسطینیوں اور اسرائیلیوں کو اپنی اپنی زمین کا حق حاصل ہے۔ مگر ہمیں مناسب تعلقات اور سب کے لیے استحکام کے لیے ایک امن معاہدے کو یقینی بنانا ہو گا۔‘‘
اسرائیل کے ساتھ کسی قسم کے مذاکرات ’ناقابل معافی غلطی‘: خامنہ ای
حالانکہ سعودی ولی عہد کے اس بیان کے بعد ان کے والد شاہ سلمان نے سعودی عرب کی فلسطینی ریاست کے لیے حمایت کا اعادہ کیا تھا۔سعودی عرب ایک عرصے سے کہتا آیا ہے کہ اسرائیل کے ساتھ معمول کے تعلقات کے لیے اسے 1967 کی جنگ میں چھینے گئے عرب علاقے واپس کرنا ہوں گے۔تاہم سعودی عرب نے اس موقف کے باوجود گذشتہ ماہ اپنی فضائی حدود ایک اسرائیلی تجارتی پرواز کے لیے کھول دی تھیں۔
خیال رہے نومبر میں اسرائیل کے ایک وزیر نے کہا تھا کہ اسرائیل اور سعودی عرب کے درمیان خفیہ روابط ہیں۔ تاہم سعودی عرب نے اس کی تردید کی تھی۔خامنہ ای نے یہ بیان اس خط کے جواب میں دیا ہے جو حماس کے سربراہ اسماعیل ہانیہ نے حال ہی میں انھیں لکھا تھا اور اس میں عرب ملکوں پر تنقید کی گئی تھی۔حماس غزہ پر حکمران ہے اور اس نے اسرائیل کی تباہی کا عہد کر رکھا ہے۔اپنے بیان میں خامنہ ای نے مسلم ممالک پر زور دیا کہ وہ مل کر اسرائیل کو شکست دیں۔