لاس اینجلس (امریکہ )، 7 نومبر (یو این آئی) امریکی ماہرین فلکیات کی ایک ٹیم نے خلا میں ایکس رے کے ذریعے سب سے قدیم بلیک ہول کو دریافت کیا ہے۔
ناسانے یہ اطلاع دیتے ہوئے کہا کہ یہ دریافت اس کی دور بین کی مدد سے کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ یہ بلیک ہول اپنے ارتقاء کے ابتدائی مرحلے میں ہے اور اس طرح کا فلکیاتی واقعہ اس سے پہلے نہیں دیکھا گیا ہے۔ اس کی کمیت اس کہکشاں کے کمیت کے برابر ہے، جس میں یہ بلیک ہول واقع ہے۔
ناسا نے کہا ہے کہ تحقیق کاروں کی ایک ٹیم نے ناسا کے چندر ایکس رے آبزور ویٹر کی اور جیمس ویب اسپیس ٹیلی اسکوپ (دوربین) سے
حاصل کردہ ڈیٹا کا تجزیہ کر کے (بگ بینگ) سے صرف 47 کروڑ سال کے بعد اس بلیک ہول کی تشکیل کے ثبوت اکھٹا کئے ہیں۔
ناسا کے بیان میں کہا گیا ہے کہ اس تحقیق سے خلا میں پہلے بڑے بلیک ہول کی تشکیل کے عمل پر کچھ نئی روشنی پڑنے کی امید ہے۔ سائنسدانوں نے جس بلیک ہول کی نئی دریافت کی ہے وہ یوانی زیڈ ا کہکشاں کلسٹر ایل 2744 کی سمت میں ہے جو کہ زمین سے 3.5 ارب نوری سال کے فاصلے پر ہے لیکن ویب کے ڈیٹا سے انکشاف ہوا ہے کہ متعلقہ کہکشاں کلسٹر ایبل 2744 سے اور بھی دور اور زمین سے 13.2 ارب نوری سال کے فاصلے پر ہو سکتی ہے ، جب کائنات اپنی موجودہ
عمر کی صرف تین فیصد پرانی تھی۔