نئی دہلی ۔ /11 جنوری :- امریکہ سرحد پار دہشت گردی یا کہیں بھی دہشت گردوں کیلئے محفوظ پناہ گاہوں کو برداشت نہیں کرے گا ، اس کے نو مقررہ سفیر کینتھ جسٹر نے آج یہ بات کہی اور ادعا کیا کہ پاکستان کو دو بلین ڈالر کی ملٹری امداد معطل کردی گئی کیونکہ امریکہ کا احساس ہے کہ انہوں نے وہاں دہشت گردی کے ٹھکانوں کا صفایا کرنے کیلئے اس قدر کارروائی نہیں کی جتنی وہ کرسکتے تھے ۔ نومبر میں سفیر متعینہ ہند کی حیثیت سے جائزہ حاصل کرنے کے بعد اپنے پہلے عوامی خطاب میں جسٹر نے کلیدی شعبوں جیسے دفاع اور انسداد دہشت گردی میں ٹھوس ہند۔ امریکہ شراکت داری کی بات کی اور تجارتی روابط کو بڑھانے پر زور دیا ۔ نیز ہندوستان کو انڈو ۔ پیسیفک خطہ میں سکیورٹی کا اہم پارٹنر قرار دیا ۔ انہوں نے کہا کہ صدر
ڈونالڈ ٹرمپ اور دیگر امریکی قائدین کا موقف بھی واضح رہا ہے کہ وہ سرحد پار دہشت گردی یا کسی بھی جگہ دہشت گردوں کیلئے محفوظ پناہ گاہوں کو برداشت نہیں کریں گے ۔ جسٹر نے کہا کہ اس مساعی کے تحت گزشتہ ماہ امریکہ نے بالکل پہلی مرتبہ امریکہ ۔ انڈیا انسداد دہشت گردی مذاکرات شروع کئے ۔ ہمیں معلومات کا تبادلہ جاری رکھنے کی ضرورت ہے تاکہ دہشت گردوں کے عزائم کو سمجھنے اور ضروری اقدامات کرنے میں مدد مل سکے ۔ یہ کام علاقائی اور عالمی دونوں سطح پر بھرپور حیثیت کیا جانا چاہئیے ۔ تاہم امریکی سفیر نے اپنی تقریر میں پاکستان کا نام نہیں لیا ۔ ہندوستان کے خلاف سرگرم دہشت گرد گروپوں کے تعلق سے پوچھنے پر جنہیں امداد کی معطلی کرتے ہوئے نامزد نہیں کیا گیا ، جسٹر نے کہا کہ پاکستان بھی افغانستان کی صورتحال سے نمٹنے کیلئے اہم شراکت دار ہے ۔