سری نگر،04 جولائی(یو این آئی) جموں وکشمیر نیشنل کانفرنس کے سر پرست اعلیٰ ڈاکٹر فارو ق عبداللہ نے پیر کے روز کہا کہ ریاست جموں وکشمیر کو شخصی راج کی غلامی سے نجات دلانے کے بعد نیشنل کانفرنس نے ایک ایسے معاشرے کی بنیاد رکھی جہاں ہر طرف انصاف، مساوات، بھائی چارہ، مذہبی ہم آہنگی ، خوشحالی اور ترقی کا بول بالا رہا لیکن ریاست کی باگ ڈور کئی بار ایسے عناصر کے ہاتھوں میں آگئی ہے جو روزِ اول سے ہی ان تمام روایات کو ختم کرنے کیلئے دن رات سازشوں میں مصروف تھے، ان ادوار میں جموں وکشمیر کے عوام کے مفادات کو زبردست نقصان پہنچایا گیا
اُن کے مطابق 5 اگست 2019 غیر جمہوری ، غیر آئینی اور غیر اخلاقی طریقے سے جموں وکشمیر کو حاصل خصوصی مراعات کو طاقت کے بل بوتے پر زبردستی چھین لیا گیااور ساتھ
ہی یہاں آپسی بھائی چارہ کو پارہ پارہ کرنے کے ساتھ ساتھ خطوں میں دوریاں بڑھانے میں کوئی کثر باقی نہیں چھوڑی۔
ان باتوں کا اظہار موصوف نے واگورہ (پائین بانڈے) بارہمولہ میں پارٹی ورکروں سے خطاب کے دوران کیا۔
انہوں نے کہا کہ ریاست کے موجودہ مجموعی حالات انتہائی تشویشناک ہیں،جو ہر ایک ذی حس اور ذی الشعور انسان کیلئے باعث تشویش اور قابل افسوس ہے۔
انہوں نے کہا کہ جس طرح کا ماحول برپا کیا گیا اُس سے یہاں کے صدیوں کے بھائی چارہ اور مذہبی ہم آہنگی کو پارہ پارہ کرنے کی ایک بدترین کوشش کی جارہی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ موجودہ دور میں ریاست کے عوام کو بلا لحاظ مذہب و ملت اور رنگ و نسل ایک ہوکر فرقہ پرست اور سازشی عناصر کے مذموم ارادوں کو خاک ملانے کیلئے متحد ہونے کی ضرورت ہے۔