لکھنؤ:25جنوری(یواین آئی) بہوجن سماج پارٹی(بی ایس پی) سپریمو مایاوتی نے اترپردیش میں حکمراں جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی(بی جے پی) اور مین اپوزیشن جماعت سماج وادی پارٹی(ایس پی) پر سیاست میں جرائم کی آمیزش کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ ریاست کو جنگل راج میں دھکیلنے کے بعد بھی ان کی’جملے بازی‘ جاری ہے حالانکہ اس کے جواب میں وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے اپوزیشن پارٹیوں پر اقتدار میں رہتے ہوئے خود کچھ نہ کرنے اور صرف الیکشن کے وقت تہمتیں لگانے کا جملہ کسا ہے۔
اترپردیش میں اسمبلی
الیکشن کے پیش نظر مایاوتی نے منگل کو اپنی حریف جماعت بی جے پی پر جملے بازی کرنے اور ایس پی پر شرپسند عناصر کو تحفظ دینے کا الزام لگا۔ ایس پی اور بی جے پی کا نام لئے بغیر انہوں نے ٹوئٹ پر کہا’ بی ایس پی کو چھوڑ کر سبھی پارٹیوں کی حکومتوں نے سیاست میں جرائم کی آمیزش ، جرم کو سیاست کی پناہ گاہ بنانے، قانون کے ساتھ کھلواڑ اور اپنی پارٹی کے غنڈوں و مافیاؤں کو تحفظ وغیرہ سے یوپی کو جنگل راج میں ڈھکیل اسے غریب و بچھڑا بنائے رکھ کر عوام کو پریشان کرنے کے قصوروار ہیں لیکن ان کی جملے بازی جاری ہے۔