لکھنؤ:21 جنوری(یواین آئی) سماج وادی پارٹی سربراہ اکھلیش یادو کی بیٹی ٹینا یادو کی ایک تصویر سوشل میڈیا پر وائر ہورہی ہے جس میں وہ شہریت (ترمیمی)قانون کے خلاف ہونے والے احتجاج کے دوران کسی تحریک کار خاتون کے ساتھ کھڑی دکھائی دے رہی ہیں دعوؤں کے مطابق یہ تصویر اترپردیش کی راجدھانی لکھنؤ کے حسین آباد کے گھنٹہ گھر میں سی اے اے کی مخالفت میں ہو رہے احتجاجی مظاہرے کی ہے جس میں 14 سالہ ٹینا شرکت کرنے پہنچی تھیں۔حالانکہ کہ پارٹی ذرائع نے اس کی تصدیق نہیں کی ہے۔
پارٹی کے ترجمان راجیندر چودھری نے یو این آئی سے کہا کہ ’’ مجھے اس کی جانکاری نہیں ہے۔اتنی چھوٹی بچی احتجاج میں شرکت کیسے کرسکتی ہے۔ اگر ٹینا حقیقت میں جائے احتجاج پر گئی تھی تو اس بارے میں میں معلومات حاصل کر کے ہی کچھ
کہ سکوں گا‘‘۔
قابل ذکر ہے کہ سماج وادی پارٹی ابتدا سے ہی سی اے اے کی مخالفت کرتی آرہی ہے۔ پارٹی سربراہ اکھلیش یادو نے سی اے اے کو کالا قانون بتاتے ہوئے اسے واپس لینے کا مطالبہ کرچکے ہیں۔ مسٹر یادو نے گذشتہ دسمبر کو سی اے اے کے خلا ف احتجاج میں ہلاک ہونے والے متأثرین کے اہل خانہ سے ملاقا ت کر کے انہیں پارٹی فنڈ سے مالی تعاون فراہم کرنے کا اعلان کیا تھا۔
اس درمیان گھنٹہ گھر شہریت (ترمیمی)قانون کے خلاف جمعہ سے شروع ہونے والا احتجاج منگل کو بھی جاری رہا۔منگل کو تحریک کار خواتین نے الزام عائد کیا کہ وہ پرامن طریقے سے اپنا احتجاج کررہی ہیں لیکن ضلع اور پولیس انتظامیہ انہیں ہراساں کر رہا ہے۔ جائے احتجاج سے ہٹانے کے لئے انتظامیہ طرح طرح کے ہتھکنڈے اپنا رہا ہے۔