حیدرآباد/21مارچ(ساکشی ہندی نیوزسے) اے آئی ایم آئی ایم کے چندرائن گٹہ کے ایم ایل اے اکبرالدین اویئی نے چہارشنبہ کو حیدرآباد لوک سبھا سیٹ سے اپنا پرچہ نامزدگی داخل کیا، اسکے ساتھ ہی سیاسی حلقوں میں نئی بحث شروع ہوگئی ہے کہ کیا اسدالدین اوسی کسی دوسری جگہ سے انتخاب لڑیں گے، حالانکہ اسدالدین اویسی نے بھی 18 مارچ کو اپنا پرچہ نامزدگی حیدرآباد لوکس بھا سیٹ سے ہی داخل کیا تھا.
اے آئی ایم آئی ایم کی طرف سے آفیشل طریقے سے اکبرالدین اویسی کی طرف سے پرچہ نامزدگی داخل کرنے کے بارے میں کسی طرح کی معلومات نہیں دی گئی ہے، لیکن پارٹی کے سینئر رہنما نے بتایا کہ احتیاطی طور پر یہ پرچہ نامزدگی داخل کیا گیاہے.
ادھری سیاسی حلقوں میں بحث گرم ہے کہ اسدالدین اویسی مہاراشٹرا کی اورنگ آباد سیٹ سے بھی پارلیمانی
انتخاب میں اترسکتےہیں، بتایا جارہا ہے کہ اورنگ آباد میں پارٹی کی حیثیت مضبوط ہے اور اورنگ آباد کے ایم ایل اے امتیاز جلیل نے ایک تجویز بھی پارٹی کو بھیجی ہے، اسکے علاوہ پرکاش امیبڈکر کی پارٹی بھارتیہ بہوجن مہا سنگھ نے بھی اویسی کو اپنا سپورٹ دینے کی بات کی ہے.
آپ کو بتادیں کہ حیدرآباد اسدالدین اویسی کی پرانی سیٹ ہے، اس سیٹ سے اسدالدین اویسی تین بار رکن پارلیمان رہ چکے ہیں، سال 2004، 2009 اور 2014 میں اس علاقے کی نمائندگی کرچکے ہیں، حیدرآباد کو ایم ائی ایم کا گڑھ مانا جاتا ہے، اسدالدین اویسی کے والد سلطان صلاح الدین اویسی نے بھی یہاں سے اپنا سیاسی سفر کا آغاز کیا تھا.
آپ کو یہ بھی بتادیں کہ اکبرالدین اویس نے اپنا سیاسی سفر 1999 میں شروع کیا تھا، 1999 سے لیکر اب تک وہ چندرائن گٹہ اسمبلی حلقے سے پانچ مرتبہ منتخب ہوئے ہیں.