نئی دہلی ، 26 جولائی (یو این آئی) وزیر زراعت نریندر سنگھ تومر نے پیر کو کہا کہ کاشتکاروں کو بااختیار بنانے کے لئے نئے زرعی اصلاحات قانون جیسے ٹھوس اقدامات زراعت کو مزید تقویت بخشیں گے مدھیہ پردیش اور چھتیس گڑھ میں واقع کرشی وگیان مراکز (کے وی کے) کی 28 ویں علاقائی ورکشاپ کا افتتاح کرتے ہوئے مسٹر تومر نے کہا کہ یہ زرعی ترقی میں سنگ میل ثابت ہوں گے۔ ان کے ذریعے مجموعی طور پر 86 فیصد چھوٹے درمیانے کسانوں کو مضبوط کیا جائے گا ، جس سے ملک کی طاقت میں بھی اضافہ ہوگا۔ گاؤں کے غریب کسانوں کی ترقی کے لئے حکومت ترجیحی بنیاد پر کام کر
رہی ہے۔ اس سمت میں بہت ساری اسکیمیں شروع کی گئیں ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ پورے ملک میں گاؤں گاؤں کے بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے لئے ، خودکفیل ہندوستان مہم میں مجموعی طور پر ڈیڑھ لاکھ کروڑ روپے سے زائد کا پیکیج شروع کیا گیا ہے ، جس میں زرعی انفراسٹرکچر فنڈ بھی شامل ہے۔ وزارت میں اس کی پیش رفت کے لئے ہر ہفتے اجلاس ہوتے ہیں۔ اسی طرح ٹھوس اقدامات جیسے 6 ہزار 850 کروڑ روپے کی لاگت سے 10 ہزار نئے کسان پروڈیوسر آرگنائزیشن (ایف پی او) قائم کرنے اور کسانوں کو بااختیار بنانے کے لئے نیا زرعی اصلاحات قانون زراعت کو مزید تقویت بخش بنانے جارہے ہیں۔