نئی دہلی، 23 مارچ (یو این آئی) مالیاتی بل 2020 کو بغیر بحث کے منظور کرنے کے بعد لوک سبھا کے بجٹ اجلاس کی کارروائی آج غیر معینہ مدت تک کے لئے ملتوی کردی گئی۔
کورونا وائرس کے بڑھتے انفیکشن کے پیش نظر ایوان کی کارروائی مقررہ وقت سے پہلے ختم کرنی پڑی۔
بجٹ اجلاس 31 جنوری سے شروع ہوا تھا۔ اس کا پہل مرحلہ 11 فروری تک چلا جس میں مالیاتی بل سال 2020۔21 کا بجٹ پیش کیا گیا اور بجٹ پر عام بحث ہوئی۔ دوسرے مرحلے کا آغاز دو مارچ سے ہوا تھا اور پہلے سے طے شدہ پروگرام کے مطابق تین اپریل تک میٹنگ ہونی تھی لیکن لوک سبھا اسپیکر اوم برلا نے ایوان کی کارروائی آج ہی غیر معیقنہ مدت تک کے لئے ملتوی کردی۔ وزیراعظم نریندر مودی اس وقت ایوان میں موجود تھے۔
پارلیمانی امور کے ریاستی وزیر ارجن رام
میگھوال نے کہا کہ سبھی پارٹیوں کے لیڈروں کے ساتھ آج صبح میٹنگ میں اس بات اتفاق ہوا تھا کہ ناموافق حالت کے پیش نظر مالیاتی بل بغیر بحث کے منظور کیا جائے گا۔
مسٹر برلا نے بتایا کہ اس سیشن کے دوران کل 23 نشستیوں میں 16 سرکاری بل ایوان میں پیش کئے گئے اور 13 بل منظور کئے گئے۔ ایوان نے دیر رات تک بیٹھ کر 21 گھنٹے 41 منٹ فاضل کام کیا اور کل 109 گھنٹے 23 منٹ کام ہوا۔ آج بجٹ پر 11 گھنٹے 51 منٹ بحث ہوئی۔ مالی سال 21۔2020 کے لئے ریلوے کی وزارت سے متعلقہ گرانٹ مطالبات پر 12 گھنٹے 31 منٹ، سماجی انصاف اور تفویض اختیارات کے مطالبات زر پر پانچ گھنٹے 21 منٹ اور وزارت سیاحت کے مطالبات زر پر چار گھنٹے ایک منٹ بحث ہوئی۔ دیگر وزارتوں کے مطالبات زر اور اس سے متعلق تخصیصی بلوں کو 16 مارچ کو گلوٹین کے ذریعہ منظوری دی گئی۔