نوبل انعام یافتہ اور پاکستان میں خواتین کی تعلیم کے لئے پرزور طریقہ سے آواز بلند کرنے والی 20 سالہ ملالہ یوسف زئی 6 سالوں کے ایک طویل وقفہ کے بعد پاکستان لوٹی ہیں۔ پاکستان کے وادی سوات میں اپنے آبائی شہر پہنچ کر ملالہ رو پڑیں۔ (فوٹو کریڈٹ: اے پی)۔
ملالہ یوسف زئی کو 2012 میں سوات کی وادی میں طالبان عسکریت پسندوں نے سر میں گولی مار دی تھی۔ اس میں وہ سنگین طور پر زخمی ہو گئی تھیں۔ ملالہ اس واقعہ کے بعد پہلی مرتبہ پاکستان آئی ہیں۔ (فوٹو کریڈٹ: اے پی / فائل فوٹو)۔
سخت سیکورٹی کے بیچ 20 سالہ ملالہ اپنے والدین کے ساتھ خیبر پختونخوا صوبہ کے سوات ضلع میں ایک
دن کے دورہ پر پہنچیں۔ ملالہ نے اپنے بچپن کے دوستوں اور اساتذہ سے اپنے آبائی شہر میں ملاقات کی۔ (فوٹو کریڈٹ: اے پی)۔
ملالہ نے پاکستان آنے پر خوشی کا اظہار کیا اور لڑکیوں کو تعلیم فراہم کرانے کے اپنے مشن پر زور دیا۔ تھوڑی دیر کے لئے اپنے گھر میں رکنے کے بعد ملالہ فضائی راستہ سے سوات کیڈٹ کالج گئیں جہاں انہوں نے ایک تقریب سے خطاب کیا۔ (فوٹو کریڈٹ: اے پی)۔
ملالہ فی الحال آکسفورڈ یونیورسٹی میں تعلیم حاصل کر رہی ہیں۔ ایک انٹرویو میں ملالہ نے بتایا کہ جیسے ہی وہ اپنی تعلیم مکمل کر لیں گی، وہ مستقل طور پر پاکستان واپس لوٹ آئیں گی۔ (فوٹو کریڈٹ: اے پی)۔