ممبئی 27جون (ایجنسی) مہاراشٹر سماجوادی پارٹی لیڈر و رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے مراٹھا ریزرویشن کا استقبال کر تے ہوئے کہا کہ میں وزیر اعلی سے یہ درخواست کرنا چاہتا ہوں کہ 1926 ء میں سائمن کمیشن نے 36 فیصد ریزرویشن مسلمانوں کو فراہم کیا تھا اور وہ بھی پسماندگی کی بنیاد پر فراہم کردہ ریزرویشن تھا جسے 1950 ء میں ختم کر دیا گیا تھا۔
1947 ء میں مسلمان آزاد تھا کہ وہ ہندوستان میں رہے یا پاکستان میں جائے لیکن مسلمانوں نے اس وقت ہندوستان کو اپنا وطن عزیز منتخب کیا ہے برطانیہ نے جو ریزرویشن فراہم کیا تھا مسلمانوں کی پورے حالات اور پسماندگی کو مدنظر رکھ کر ہی ریزرویشن دیا تھا لیکن یہ انتہائی افسوس کی بات ہے کہ آج مراٹھا سماج کو تو ریزرویشن دیا گیا
لیکن مسلمان آج بھی اس سے محروم ہے مسلم ریزرویشن کے خلاف بھید کچھ لوگ کورٹ گئے تھے لیکن اس وقت ہائیکورٹ نے مسلمانوں کو 5فیصد ریزرویشن دیا تھا لیکن اسے بحال نہیں کیا گیا یہ ملک سیکولر ہے یہاں نا انصافی نہیں ہونی چاہئے اس لئے میرا یہ مطالبہ ہے کہ پسماندگی کی بنیاد پر ہی مسلمانوں کو بھی ریزرویشن فراہم کیا جائے درایں اثناء ایوان کے باہر ابوعاصم اعظمی نے بینر زیب تن کر کے مراٹھا سماج کو ریزرویشن کے ساتھ مسلم ریزرویشن بھی دیا جائے کا مطالبہ اسمبلی کی سیڑھیوں پر کھڑے رہ کر کیا یہ احتجاجی مظاہرہ سب کے توجہ کا مرکز بن گیا کیونکہ ابوعاصم اعظمی نے پہلے تو اس پر ایوان میں اپنی آواز بلند کی اس کے بعد سراپا احتجاج تنہا خود سیڑھیوں پر بینر زیب تن کر کے کھڑے ہوگئے .