سابری مالا، 16 اکتوبر (ایجنسی) کیرالہ کے نلكل میں اس وقت کشیدگی پیدا ہو گئی جب خواتین کا ایک گروپ سرکاری كے ایس آر ٹی سي بس میں سوار ہوکر مشہور ايپا مندر کے سب سے نزدیک پامبا پہنچ گیا۔ خواتین کے اس گروپ میں صحافت کی تعلیم حاصل کرنے والی دو لڑکیاں بھی شامل تھیں۔
پولس نے کہا کہ کشیدگی کے حالات اس وقت پیدا ہوئے جب عقیدتمندوں نے بس کو روک کر اس پر سوار تمام خواتین کو زبردستی بس سے نیچے اتار دیا، جن میں دو لڑکیاں بھی شامل تھیں۔
یہ عقیدتمند 10 سے 50 سال کی عمر کی خواتین کے مندر میں داخل ہونے کی مخالفت کر رہے ہیں۔ پولس نے خواتین کی مخالفت کے سبب نلكل، پامبا اور سابری مالا میں سکیورٹی کے وسیع انتظامات کئے ہوئے ہیں۔
مندر میں بدھ کی شام کو ماہانہ ' پوجا ' کے لئے مندر کے کھلنے کے بعد سے سینکڑوں لوگ نلكل اور پامبا کے قریب
مختلف جگہوں پر دھرنا مظاہرہ کر رہے ہیں۔ پانچ دن تک چلنے والےاس ' پوجا ' کا اختتام 21 اکتوبر کو ہوگا۔
واضح ر ہے کہ مختلف ہندو تنظیمیں جن میں نایر سروس سوسائٹی (این ایس ایس)، شری نارائن دھم پرپالن ( ایس این ڈی پي) اور سنگھ پریوار سابری مالا مندر میں تمام عمر کی خواتین کے داخل ہونے کی منظوری دینے والے سپریم کورٹ کے فیصلے کو نافذ کرنے کے حکومت کے فیصلے کی مخالفت کر رہے ہیں۔
سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد سابری مالا مندر میں ' درشن ' کے لئے اور بھی زیادہ خواتین کے وہاں پہنچنے کی توقع ہے۔ ایسا ہونے پر انتظامیہ کے سامنے قانون و انتظام قائم رکھنا سب سے بڑا چیلنج ہوگا۔