سری نگر، 7 اکتوبر (یو این آئی) جموں وکشمیر کو آئین ہند کی دفعہ 370 اور دفعہ 35 اے کے تحت حاصل خصوصی اختیارات کی منسوخی اور ریاست کو دو مرکزی زیر انتظام والے علاقوں میں تبدیل کئے جانے کے خلاف وادی کشمیر میں پیر کے روز مسلسل 64 ویں دن بھی ہڑتال رہی جس کے دوران دکانیں و تجارتی مراکز بند رہے جبکہ سڑکوں پر پبلک ٹرانسپورٹ کی آمدورفت معطل رہی۔
وادی میں موبائل فون اور انٹرنیٹ خدمات گزشتہ 64 دنوں سے لگاتار بند ہیں۔ ان خدمات کی معطلی سے اہلیان کشمیر کو سخت مشکلات کا سامنا ہے۔ اگرچہ لینڈ لائن فون خدمات بحال کی گئی ہیں تاہم یہ خدمات صرف شہروں اور قصبوں تک ہی محدود ہیں۔ دیہات میں رہنے والے لوگوں کا اپنے
عزیز و اقارب کے ساتھ رابطہ منقطع ہے۔
موصولہ اطلاعات کے مطابق وادی بھر میں پیر کو مسلسل 64 ویں دن بھی دکانیں و تجارتی مراکز بند رہے۔ تاہم سری نگر کے بعض حصوں بالخصوص سول لائنز اور بالائی شہر میں دکانیں صبح کے دس بجے تک کھلی رہیں جس دوران لوگوں نے ضرورت کی چیزیں خریدیں۔ اسی طرح اضلاع میں بھی دکانیں صبح یا شام کے وقت دو سے تین گھنٹوں تک کھلی رہتی ہیں۔
سری نگر کے سول لائنز میں پیر کو بھی سینکڑوں کی تعداد میں چھاپڑی فروش ضرورت کی مختلف چیزیں بالخصوص گرم ملبوسات فروخت کرتے ہوئے نظر آئے۔ تاہم پبلک ٹرانسپورٹ کی عدم موجودگی اور سرکاری تعطیل ہونے کی وجہ سے بہت کم گاہک خریداری میں مصروف دیکھے گئے۔