نئی دہلی ، 11 اگست (یواین آئی) مرکزی حکومت نے منگل کے روز سپریم کورٹ کو بتایا کہ جموں و کشمیر میں بطور ٹرائل 15 اگست کے بعد4 جی انٹرنیٹ سروس مہیا کی جائیں گی مرکزی حکومت کی جانب سے اٹارنی جنرل کے کے وینوگوپال نے جسٹس این وی رمن ، جسٹس آر سبھاش ریڈی اور جسٹس بی آر گوئی کی ڈویژن بینچ کو بتایا کہ خصوصی کمیٹی نے 10 اگست کو ہونے والی میٹنگ میں جموں و کشمیر کی موجودہ صورتحال کا جائزہ لیا اور قومی سلامتی کے حوالہ سے تشویش کا اظہار بھی کیا۔
مسٹروینوگوپال نے کہا کہ کمیٹی نے بھی کہا ہے کہ جموں و کشمیر کے کچھ علاقوں میں سخت نگرانی کے ساتھ ہائی اسپیڈ انٹرنیٹ کی سہولت بحال کی جاسکتی ہے۔ لیکن یہ علاقے دہشت گردانہ سرگرمیوں کے معاملہ میں کم متاثر ہونے
چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ کمیٹی کی اس تجویز کے پیش نظر جموں اور کشمیر ڈویژن کے ایک ایک ضلع میں 15 اگست کے بعد 4 فور جی انٹرنیٹ سروس بحال کردی جائے گی۔ اس کے بعد دو ماہ کے بعد صورتحال کا جائزہ لیا جائے گا۔
اٹارنی جنرل نے کہا کہ خصوصی کمیٹی کا یہ بھی ماننا ہے کہ جموں و کشمیر میں 4 جی انٹرنیٹ سروس کی بحالی کے لئے اب بھی کوئی سازگار ماحول نہیں ہے۔
بنچ غیر سرکار تنظیم فاؤنڈیشن فار میڈیا پروفیشنلز کی توہین عدالت کی درخواست کی سماعت کررہی ہے۔ گزشتہ سماعت کے بعد عرضی آج سماعت کیلئے درج کی گئی تھی۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ 11 مئی کو عدالت نے انٹر نیٹ خدمات کی بحالی پر ایک اعلی سطحی کمیٹی بنانے کا حکم دیا تھا ،لیکن ایسا نہیں کیا گیا جبکہ حکومت کا کہنا تھا کہ کمیٹی تشکیل دی جاچکی ہے۔