لندن/15مارچ(ایجنسی) برطانیہ نے روس کے 23 سفارت کاروں کو نکالنے کا فیصلہ کیا ہے۔ برطانیہ نے یہ فیصلہ روسی جاسوس کو زہر دینے کے معاملے میں روس کی طرف سے وضاحت دینے سے انکار کرنے کے بعد کیا ہے۔ برطانیہ کی وزیر اعظم ٹریسا مئے نے اس فیصلے کا اعلان کیا ہے۔ سرد جنگ کے بعد گزشتہ 30 برسوں میں اب تک کی یہ سب سے بڑی سفارتی بے دخلی ہے۔ وزیر اعظم کے اس فیصلے کے بعد ہی اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں ہنگامی میٹنگ بلائی گئی ہے۔ ان 23 سفارتکاروں کو برطانیہ چھوڑنے کے لئے ایک ہفتے کا وقت دیا گیا ہے۔ برطانوی وزیر اعظم نے کہا کہ سفارتکاروں کو ملک چھوڑنے کے لیے ایک ہفتہ دیا گیا ہے اور یہ سفارتکار وہ انٹلیجنس آفیسر ہیں جن کی شناخت مخفی رکھی
گئی۔
ٹریسامئے نے روسی وزیر خارجہ سرگئی لاؤورف کو برطانیہ کا دورہ کرنے کی دعوت بھی منسوخ کر دی ہے۔ اس کے علاوہ اعلان کیا گیا ہے کہ برطانوی شاہی خاندان روس میں ہونے والے فیفا ورلڈ کپ کی تقریب میں شرکت نہیں کرے گا۔ روس نے سیلسبری میں روس کے سابق انٹلیجنس افسر 66 سالہ سرگئی اور ان کی 33 سالہ بیٹی یولیا کو زہر دینے میں ملوث ہونے کی تردید کی ہے۔ یاد رہے کہ روس کو برطانیہ کی جانب سے ایک سابق ڈبل ایجنٹ (دو دشمن فریقوں کے لیے ایک ہی وقت میں کام کرنے والا جاسوس) پر مبینہ طور پر قاتلانہ حملے کی وضاحت کے لیے منگل کی شب تک کا وقت دیا تھا۔