نئی دہلی، 31 دسمبر (یو این آئی) ایودھیا کی 206 سال پرانی قانونی جنگ کے خاتمے کے لئے 2019 جہاں سپریم کورٹ کی تاریخ میں درج ہو گیا، وہیں عدالت نے ملک کے چیف جسٹس کے دفتر کو حق اطلاعات قانون کے دائرے میں رکھ کر عدلیہ میں شفافیت کے لئے ایک نیاباب فراہم کرنے کی کوشش کی سال 2019 میں سپریم کورٹ نے کئی ایسے فیصلے سنائے، جو تاریخ بن گئے۔
ایک طرف عدالت نے ایودھیا کے رام جنم بھومی بابری مسجد زمینی تنازعہ معاملے میں تاریخی فیصلہ
سنایا، وہیں رافیل لڑاکا طیارے سودا معاملے میں نظر ثانی عرضیاں مسترد کرتے ہوئے مرکز کی نریندر مودی حکومت کے خلاف گھپلے کے اپوزیشن کے الزامات کو نظر انداز کر دیا۔
تاریخوں کے آئینے میں اجودھیا مسئلہ کی قانونی، آثار قدیمہ اور روحانی تشریح کرتے ہوئے عدالت نے متنازعہ زمین کا قبضہ سرکاری ٹرسٹ کو مندر بنانے کے لئے دینے کا فیصلہ سنایا اور اسی مقدس شہر میں ایک ’اہم‘ مقام پر مسجد کے لئے بھی پانچ ایکڑ زمین الاٹ کرنے کا حکم دیا۔