كاٹھماڈو: نیپال میں مسلسل بارش کی وجہ سے آئی سیلاب اور مٹی کے تودے گرنے سے مرنے والوں کی تعداد بڑھ کر 115 ہو گئی ہے جبکہ 40 افراد اب بھی لاپتہ ہیں. اس قدرتی آفت کی وجہ سے 60 لاکھ سے زائد افراد متاثر ہوئے ہیں. نیپال کی وزارت داخلہ کے حوالے سے مائی ریپبلیکا نے خبر دی کہ آفت میں 2،800 مکان مکمل طور نقصان پہنچا ہے. خبر کے مطابق وزارت داخلہ کے ترجمان رام کرشن سبدي نے بتایا، '' نقصان کا اندازہ کرنے کے لئے وزیر داخلہ جناردن شرما کے تحت ایک کمیٹی تشکیل دی گئی ہے. چیف سکریٹری اور 12 وزارتوں کے سیکرٹری کمیٹی کے رکن ہیں. '' وزارت داخلہ میں موجودہ ذرائع نے بتایا کہ مرنے والوں کی تعداد بڑھ کر 115 ہو گئی ہے. سیلاب، تودے اور سیلاب کی وجہ سے بڑی تعداد میں لوگ بگھر ہوئے ہیں اور ملک کے مختلف حصوں میں معمولات زندگی بری طرح متاثر ہوا ہے.
right;">
وزارت کے بیان میں کہا گیا ہے کہ حکومت نے دفاع اور امدادی کام تیز کر دیا ہے. ساتھ ہی سیلاب اور ڈوب کی وجہ لاپتہ ہوئے لوگوں کی تلاش کی جا رہی ہے. آفت ریسکیو اور ریلیف کے کاموں کے لئے 26،700 سے زیادہ سکیورٹی کو تعینات کیا گیا ہے. پیمانے پر تفتیش، بچاؤ اور راحت مہمات میں نیپال فوج کے سات ہیلی کاپٹروں سمیت کل 13 ہیلی کاپٹر، موٹربوٹ، ربڑ فیری اور دیگر آلات کا استعمال کیا جا رہا ہے.
سبےدي نے بتایا کہ متاثر اضلاع میں کھانا پکانے کے برتن، خشک خوراک مواد، نمک، کھانا بنانے کا تیل اور دیگر ریلیف مواد کی تقسیم کیا جا رہا ہے. گزشتہ پانچ دنوں سے نیپال میں بھاری بارش ہوئی ہے. غیر ملکی سمیت کئی لوگ چتون نیشنل پارک کے سوراها میں پھنسے ہوئے تھے. وہاں پھنسے ہوئے 35 ہندوستانیوں کو محفوظ نکال لیا گیا ہے.