جرمنی/30اگست(ایجنسی) جرمنی میں حکام نے ویسبادن شہر میں ترکی کے صدر رجب طیب ایردوآن Erdogan کا 4 میٹر بلند مجسمہ ہٹا دیا ہے۔ شہر کے ایک اسکوائر پر بطور فن پارہ نصب اس مجسمے کو مقامی آبادی کی ایک بڑی تعداد کی جانب سے غصّے کے اظہار کے بعد ہٹایا گیا۔
مقامی حکام نے ٹوئیٹر کے ذریعے جاری بیان میں کہا ہے کہ مجسّمے کے محفوظ رہنے کی ضمانت باقی نہیں رہی تھی جس کے سبب اسے ہٹا دیا گیا۔
اس موقع پر ایردوآن کے حامی اور مخالفین کا مجمع اُس مقام پر جمع ہو گیا جہاں مجسمہ
نصب تھا اور فریقین کے درمیان مخالف جملوں کا تبادلہ بھی ہوا۔
واضح رہے کہ یہ کارروائی رجب طیب ایردوآن کے برلن کے مقررہ (28 اور 29 ستمبر) سرکاری دورے سے ایک ماہ قبل عمل میں آئی ہے۔ بہت سے جرمن شہریوں نے ایردوآن کے طرز حکومت کو تحکّم پسند قرار دیتے ہوئے اُن کے دورے کو مسترد کر دیا ہے۔ یاد رہے کہ جرمنی میں سب سے بڑی کمیونٹی تُرکوں کی ہے۔
ویسبادن شہر کی ترجمان کے مطابق انہیں متعدد شہریوں کی فون کال موصول ہوئی جن کو اس مجسمے کے سبب پریشانی تھی۔ تاہم بہت سے لوگوں کو یہ نہیں معلوم کہ مجسمے کی تنصیب پینالی آرٹ فیسٹول کی سرگرمیوں کے تحت عمل میں آئی تھی۔