نئی دہلی،20 اکتوبر(یواین آئی) بھارتیہ جنتا پارٹی لیڈر سبرمنیم سوامی نے چار دھام دیو استھان منجمنٹ بورڈ کے ذریعہ چاروں دھام اور 51 دیگر تیرتھ استھلوں پر سرکاری کنٹرول کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا ہے مسٹر سوامی نے اتراکھنڈ ہائی کورٹ کے 21 جولائی 2020 کے اس فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا ہے،جس کے تحت ان کی عرضی مسترد کردی گئی تھی۔
مسٹر سوامی نے چاردھام دیواستھان منجمنٹ بورڈ کی تشکیل کرکے چاروں دھاموں اور دیگر 51 تیرتھ استھانوں پر ریاستی حکومت کے ذریعہ کنٹرول لئے جانے کو ہائی کورٹ میں چیلنج کیا تھا،جہاں سے انہیں
مایوس ہاتھ لگی تھی،اس کے بعد وہ سپریم کورٹ پہنچے ہیں۔
بی جےپی لیڈر نے کہا ہے کہ ہندوستان جیسے سیکولر ملک میں صرف مندر ہی حکومت کے کنٹرول میں ہے،جبکہ مسجد اور دیگر مذہبی مقامات نہیں۔ انہوں نے چاروں دھام مندر اور دیگر 51 تیرتھ استھلوں کو حکومت کے کنٹرول سے آزاد کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔اس معاملے میں دو غیر سرکاری تنظیموں - ’’پیپل فار دھرم ‘ اور ’انڈیک کلیکٹو ٹرسٹ ‘- نے بھی ہائی کورٹ کے خلاف عرضیاں دائر کی ہیں۔
ہائی کورٹ نے گزشتہ 21 جولائی کو دئے فیصلے میں چاردھام دیواستھام منجمنٹ ایکٹ ,2019 کی آئینی حیثیت کو برقرار رکھا ہے۔