نئی دہلی، 12 اکتوبر (یو این آئي) سپریم کورٹ نے گوشت کے لئے جانوروں کے حلال طورپر ذبح کرنے پر پابندی سے متعلق درخواست پیر کے روز خارج کردی اور درخواست گزار کی سخت سرزنش بھی کی۔
جسٹس سنجے کشن کول کی سربراہی میں ڈویژن بنچ نے اکھنڈ بھارت مورچہ کی درخواست کو شرارت پر مبنی قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا۔
جسٹس سنجے کشن کول نے کہا کہ "آپ کی یہ درخواست شرارت پر مبنی
ہے"۔
ڈویژن بنچ نے کہا کہ عدالت ایسے معاملے کی سماعت نہيں کرتی کہ کون سبزی خور ہو، کون گوشت خور ہو۔ جسٹس کول نے کہا کہ "ہم یہ بھی فیصلہ نہیں کرسکتے کہ کون حلال کیا ہوا گوشت کھائے گا اور کون جھٹکے کا گوشت کھائے گا"۔
حلال ذبیحہ کے نظام میں جانوروں کو تیز ہتھیاروں سے گلا کاٹ کر ذبح کیا جاتا ہے، جبکہ جھٹکا کے نظام میں تیز دھاردار ہتھیار سے ایک ہی وار میں جانور کی گردن کاٹ کر الگ کردیا جاتا ہے۔