سری نگر، 29 اکتوبر (یو این آئی) یورپی پارلیمان کے 28 رکنی وفد کے دو روزہ دورہ 'سری نگر' کے پہلے دن وادی کشمیر میں منگل کے روز غیر معمولی ہڑتال رہی جس دوران معمولات زندگی بری طرح متاثر رہے۔
موصولہ اطلاعات کے مطابق ہڑتال کے دوران درجنوں جگہوں پر پتھرائو کے واقعات پیش آئے جس کے بعد سیکورٹی فورسز کی احتجاجیوں کے ساتھ جھڑپیں ہوئیں۔ کچھ علاقوں میں لوگوں کی طرف سے احتجاجی جلوس برآمد کئے گئے جن کے شرکاء کو سیکورٹی فورسز نے آنسو گیس کے گولوں کے استعمال سے منتشر کیا۔ سیکورٹی فورسز کی کارروائی میں متعدد افراد کے زخمی ہونے کی
اطلاعات ہیں۔ علاوہ ازیں پتھرائو کی وجہ سے درجنوں نجی گاڑیوں کو نقصان پہنچا۔
سرکاری ذرائع کے مطابق وادی میں منگل کو بھی لوگوں کی آزادانہ نقل وحرکت پر کوئی پابندی عائد نہیں رہیں۔ تاہم وادی بھر میں ہر طرح کی انٹرنیٹ خدمات منگل کو 86 ویں دن بھی معطل رہیں۔ اس کے علاوہ پری پیڈ موبائل فون خدمات کو بھی بند رکھا گیا ہے۔
28 رکنی یورپی پارلیمان کا وفد منگل کو سری نگر پہنچا جہاں وفد میں شامل اراکین اپنے دو روزہ قیام کے دوران انتظامیہ کے اعلیٰ عہدیداروں کے علاوہ مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد سے ملاقات کریں گے۔