نئی دہلی،2دسمبر(یواین آئی)لوک سبھا میں کانگریس کے لیڈر ادھیر رنجن چودھری کے وزیراعظم نریندرمودی اور وزیرداخلہ امت شاہ کو درانداز بتائے جانے سے متعلق بیان پر ایوان میں برسراقتدار پارٹی نے سخت ردعمل ظاہر کیا اور مسٹر چودھری سے بغیر شرط معافی مانگنے کا مطالبہ کیا۔
وقفہ صفر میں بھارتیہ جنتا پارٹی(بی جےپی)کے ادے پرتاپ سنگھ نے یہ معاملہ اٹھاتے ہوئے کہا کہ کانگریس کے لیڈر نے وزیراعظم اور وزیر داخلہ کو درانداز کہا ہے۔مسٹر چودھری قومی شہریت رجسٹر کی مخالفت کرتے ہیں۔وہ دراندازی کو بڑھانے کے حامی ہیں۔جبکہ مسٹر مودی بی جےپی کے لیڈر نہیں بلکہ ہندوستان کے دل پر راج کرتے ہیں۔مسٹر چودھری کو اس کےلئے بغیر شرط معافی مانگنی چاہئے۔
مسٹر سنگھ کے یہ کہنے پر پارلیمانی امور کے وزیر پرہلاد جوشی ،پارلیمانی امور وزیرمملکت ارجن رام میگھوال اور برسراقتدار
پارٹی کے متعدد اراکین اپنی جگہ پر کھڑے ہوگئے اور اشتعال میں آکر مسٹر چودھری سے معافی مانگنے کا مطالبہ کرنے لگے۔مسٹر جوشی نے کہا کہ وزیراعظم اور وزیرداخلہ کو درانداز بتاکر مسٹر چودھری نے ثابت کیا ہے کہ کانگریس عوامی رائے کا احترام نہیں کرتی اور اسے قبول بھی نہیں کرتی۔وہ اس کی سخت تنقید کرتے ہیں۔
بعد میں مسٹر ادھیررنجن چودھری نے کہا کہ برسراقتدار پارٹی ان کی بات کے مفہوم کو جانے بغیر ہی پرجوش ہورہی ہے۔اسے ان کی بات سننی چاہئے۔یہ سارے مفہوم سننے پر ان کی بات کا مطلب حل ہوجائےگا۔انہوں نے کہاکہ وہ کھلے عام قبول کرتے ہیں وہ اور ان کے والدین بنگلہ دیش سے ہندوستان آئےتھے۔لیکن آزادی کے وقت آنے پر کوئی انہیں درانداز کہہ دے تو کیا وہ درانداز کہہ لائیں گے۔
اس سے پہلے مسٹر چودھری اپنی بات کہہ پاتے ،اسپیکر اوم برلا نے ایوان کی کارروائی لنچ تک کےلئے ملتوی کردی۔