حیدرآباد/12فروری(ویب ڈسک)1984 میں کپل دیو، سنیل گواسکر جیسے ایک سے ایک بڑے ستاروں سے سجی ٹیم انڈیا میں حیدرآباد کے دائیں ہاتھ کے بلے باز نے زبردست مظاہرہ کیا. تب کسی نے سوچا نہیں تھا کہ یہ کھلاڑی ایک دن ان کی مہم جوئی سے کرکٹ کی کتاب میں ایسے لمحے کا اضافہ کریں گے، جو آنے والی نسل کے لئے بھلانا آسان نہیں ہو گا. پھر چاہے وہ پل شاندار ہو یا تنازعے سے گھرا ہو.
8 فروری 1963 کو حیدرآباد میں پیدا ہوئے محمد اظہر الدین نے اپنا پہلا ٹیسٹ میچ 31 دسمبر 1984 کو انگلینڈ کے خلاف کھیلا. تب کسی کو امید نہیں تھی، کہ اسی سیریز میں وہ ایسا ریکارڈ بنائیں گے جو آنے والے کئی سالوں تک کوئی توڑ نہیں پائے گا.
1. پہلے 3 ٹیسٹ میچوں میں 3 سنچری
محمد اظہر الدین نے اپنی پہلی سیریز کے پہلے تین میچوں میں سنچری بنائی. 1984 میں، اظہر نے انگلینڈ کے خلاف پہلے ٹیسٹ میں 110 رنز کی اننگز کھیل کر بتادیا کہ وہ لمبے وقت تک ٹکنے کے لیے آئے ہیں.اظہر نے اگلے میچ میں پھر 105 رنز کی انگیز کھیلی. کانپور میں تیسرے ٹیسٹ میں بھی انہوں نے 112 رنز بنائے. ایسے آغاز ٹیم انڈیا کی طرف سے اس شاید ہی کوئی کر پایا.
2. کلائی کا جادو گر
حیدرآباد کے اس کھلاڑی کو اس کی بے مثال بیٹنگ کے لئے کلائیوں کا جادوگر کہا گیا۔ انہوں نے 199 ٹیسٹ میچوں میں 45 کے
اوسط سے رن بنائے۔ انہوں نے ٹیسٹ میں 199 رنوں کا عدد بھی چھوا۔ اظہر کی طرح بلے بازی کرنے والے وی وی ایس لکشمن کا مقابلہ ان سے کیا گیا.
3. تین ورلڈ کپ میں ٹیم کی کپتانی کرنے والے اکیلے ہندوستانی
محمد اظہر الدین کو 1990 میں ٹیم انڈیا کا کپتان بنایا گیا. اظہر الدین نے 1992، 1996 اور 1999 کے ورلڈ میں ٹیم انڈیا کی کپتانی کا ذمہ سنبھالا. اس سے پہلے کپل دیو اور سرینواس ویکٹرادھون نے 2-2 ورلڈ کپ میں ہندوستانی ٹیم کی قیادت کی تھی.
4. سب سے کامیاب کپتان
آج بھلے لوگ کامیاب کپتان کے طور پر سورو گنگولی، وراٹ کوہلی اور مہندر سنگھ دھونی کا نام لیتے ہوں، لیکن اصل میں ٹیم انڈیا سے کامیابی کا ناطہ محمد اظہر الدین کی کپتانی میں ہی جوڑا تھا. اظہر نے اپنی کپتانی میں ہندوستان کو 14 ٹیسٹ اور 103 ون ڈے میچ جتائے تھے. یہ ریکارڈ کافی لمبے وقت تک انکے نام سے جوڑا رہا.
اظہر دنیا کے اکیلے کھلاڑی ہے جس نے اپنے پہلے تین ٹیسٹ میچوں میں سنچری لگائے۔ دنیا کے چوتھے کھلاڑی جس نے اپنے پہلے اور آخری ٹیسٹ میچ میں زبردست انگیز کھیلی۔ ونڈے میں سب سے پہلے 9000 کا عدد چھونے والے کھلاڑی اظہر ہی ہیں۔
سن 2000 میں کرکٹ کی دنیا میں اٹھے فکسنگ کے معاملے میں چمکدار چہرے پر انگلی اٹھی۔ ان میں سے ایک نام محمد اظہر الدین کا بھی تھا۔ وہ فکسنگ کے الزام میں آگئے۔ حالانکہ انہیں کلین چٹ بھی ملی۔ لیکن یہ بات سبھی جانتے ہیں کہ انکے کیرئیر پر فکسنگ کا دھبہ ہمیشہ کے لیے لگ گیا.