نئی دہلی/استنبول، 23 جون(یو این آئی)ترکی کے قدیم شہر استنبول میں منعقد ہونے والے بین الاقوامی مباحثہ ’ڈبیٹنگ چمپئن شپ‘کے سیمی فائنل میں پہنچ کر جواہر لال نہرو یونیورسٹی (جے این یو) کے طلباء عمار جامی،شاداب عالم اور محمد اظہار نے ہندوستان کا نام روشن کیا۔
رواں برس ترکی کے فتح محمد سلطان یونیورسٹی میں 17سے23 جون تکمنعقد ہونے والے چھٹے’انٹرنیشنل یونیورسٹیز ڈبیٹنگ چمپئن شپ‘ کے اس پروگرام میں فری ٹریڈ، ڈیمو کریسی، ویب سیریزاور پرائیویسی کے موضوعات پرعربی زبان میں مباحثے ہوئے۔ طلبانے سماجی مشکلات، عالمی چیلنجیز اور عصری مسائل پراپنا موقف پیش کیا۔ عرب، ایشیا، یورپ اور امریکہ کے48 ممالک کی90 یونیورسیٹز کے500 طلبانے اس تقریب میں حصہ لیا۔ہندوستان سے جواہر لال نہر و یونیورسٹی (جے این یو)نئی دہلی کے تین طلبا عمار جامی، شاداب عالم اور محمد اظہار شریک ہوئے۔ جے این یو کی سہ رکنی ٹیم آذر بائیجان،پولینڈ اور ملیشیا کو شکست دیتے ہوئے سیمی فائنل تک پہنچی اور انٹر نیشنل اسٹیج پر ہندوستان کا نام روشن کیا۔ ہندوستانی ٹیم عراق کی
بغداد یونیورسٹی سے ایک نمبر کم لا کر پیچھے رہ گئی۔فائنل میں لیبیا کی ٹیم کو کامیابی ملی۔
پروگرام کے آرگنائزر عبدالرحمن السبائی نے کہا:قطر ڈیبیٹ ہر دو سال بعدانٹر نیشنل یونیورسٹیز ڈبیٹنگ چمپئن شپ کا انعقاد کرتا ہے، جو کہ عربی مباحثے کے فن سے متعلق سب سے بڑا عالمی ایونٹ ہے۔چیمپئن شپ مباحثے کے میدان میں روشن ذہنوں کے لیے انٹر نیشنل فورم ہے۔ ایلیٹ اکیڈمی کے ممبران اور گریجویٹس کے ساتھ قطر ڈبیٹ کے جج اور دونوں ملکوں کے سفیر بھی اس مسابقے میں شریک رہے۔ ڈبیٹنگ کمیٹی کے وائس چیئرمین عبدالصمد کوکاک کا کہنا ہے کہ: قطر ڈبیٹ ایک ایسا مرکز قائم کرنا چاہتا ہے جو عربی زبان کے فروغ اور ترقی کے لیے کام کرے۔اسلامی تہذیب میں بحث کے فن کی ایک طویل تاریخ ہے، جس میں بہت سی قیمتی کتابیں، وضاحتیں اور حاشیے لکھے گئے، اور اسے دنیا کے بیشتر سائنسی اداروں میں پڑھایا جارہا ہے، جدید دور میں اس کا دائرہ پوری دنیا میں پھیل چکاہے۔ پروگرام میں ترکی کی عظیم شخصیات اور ماہرین تعلیم کے ہاتھوں سبھی طلبا کو توصیفی اسناد، میڈل اور انعامات سے نوازا گیا۔