جموں، 28 مئی (یو این آئی) حکومت کے جموں و کشمیر میں سپورٹس انفرااسٹرکچر کو معیاری بنانے کے تمام بلند بانگ دعوے غلط ثابت ہو رہے ہیں کیونکہ کئی سپورٹس کمپلیکسز کا تعمیری کام سالہا سال بیت جانے کے بعد بھی پایہ تکمیل کو نہیں پہنچ رہا ہے۔
بتا دیں کہ مرکزی وزارت یوتھ سروسز اینڈ سپورٹس نے سال 2016 میں سابق ریاست جموں و کشمیر کے سبھی 22 اضلاع کو انڈرو سپورٹس اسٹیڈیم دینے کا اعلان کیا
تھا۔
جموں و کشمیر سپورٹس کونسل نے سماجی کارکن رمن شرما کی طرف سے دائر ایک آر ٹی آئی کے جواب میں اعتراف کیا ہے کہ یونین ٹریٹری میں گیارہ انڈور کمپلیکسز پر کام نا مکمل ہے اور اس کے علاوہ بخشی اسٹیڈیم سری نگر میں سپورٹس انفراسٹرچکر کی 44 کروڑ روپے کی مالیت کی مرمت و تجدید کاری اور اپ گریڈیشن اور ضلع کٹھوعہ کے بسولی علاقے میں واقع رنجیت ساگر ڈیم پر3 کروڑ روپے کی مالیت کے واٹر سپورٹس سینٹر بنانے کا کام بھی نامکمل ہے۔