نئی دہلی/24اکتوبر(ایجنسی) ان دنوں، مذہب کے نام میں لوگوں کو تقسیم کرنے کا رجحان تھوڑا مختلف بن گیا ہے. اس کا تازہ ترین مثال کرکٹ ہے. ٹیم انڈیا اپنے ٹاپ فارم میں ہے. وہ ایک کے بعد ایک کامیابیاں اپنے نام کرتی جارہی ہے. یہیں نہیں بین الاقوامی سطح پر ہندوستانی کرکٹ کی طوطی بولتی ہے. لیکن کچھ لوگ ایسے بھی ہے جو مذہب کی اڑ لیتے ہوئے غیر ضروری بیان دیکر کڑواہٹ گھولنے سے پیچھے نہیں ہٹتے. جی ہاں،گجرات کے سابق آئی پی ایس سنجیو بھٹ نے ہندوستانی ٹیم میں کسی مسلم کھلاڑی کے نہیں ہونے پر سوال اٹھائے تھے. لیکن ٹیم انڈیا کے اسپنر ہربجن سنگھ نے سنجیو بھٹ کے الزامات کا زبردست جواب دیا ہے.
دراصل، سنجیو بھٹ نے پوچھا تھا کہ کیا مسلموں نے کرکٹ کھیلنا بند کردیاہے. انہوں نے ٹویٹ کیا، 'کیا اس وقت ہندوستانی کرکٹ ٹیم میں کوئی مسلم کھلاڑی ہے؟ آزادی سے آج تک ایسے کتنی بار ہوا کہ ہندوستان کی کرکٹ ٹیم میں کوئی مسلم
کھلاڑی نہ ہو؟ کیا مسلمانوں نے کرکٹ کھیلنا بند کردیا ہے؟ یا کھلاڑیوں کا انتخاب کرنے والے کسی اور کھیل کے قواعد مان رہے ہیں؟
Sanjiv Bhatt (IPS)
क्या इस समय भारतीय क्रिकेट टीम में कोई मुस्लिम खिलाड़ी है ?
आज़ादी से आज तक ऐसा कितनी बार हुआ कि भारत की क्रिकेट
11:31 PM - Oct 22, 2017
اس پر، ہربجن نے ٹویٹ کر کے جواب دیا، "ہندو، مسلم، سکھ، عیسائی آپس میں بھائی . کرکٹ ٹیم میں کھیلنے والا ہر کھلاڑی ہندوستانی ہے، اسکی ذات یا رنگ کی بات نہیں ہونی چاہئے. (جئے بھارت) '
Harbhajan Turbanator
हिंदू मुस्लिम सिख ईसाई आपस में है भाई। क्रिकेट टीम में खेलने वाला हर खिलाड़ी हिंदुस्तानी है उसकी जात या रंग की बात नहीं होनी चाहिए (जय भारत)
10:52 AM - Oct 23, 2017