نئی دہلی/8اگسٹ (ایجنسی) منتظمین کی کمیٹی اور بی سی سی آئی عہدیداروں کی منگل کو ہونے والی میٹنگ میں ہندوستان کے سابق کپتان محمد اظہر الدین کے طویل بقایا رقم پر بات چیت کی جائے گی. سمجھا جاتا ہے کہ اظہر نے سی او اے کو بتایا ہے کہ آندھرا ہائی کورٹ نے پانچ سال پہلے ان کے حق میں فیصلہ سناتے ہوئے تمام الزامات سے بری کر دیا تھا. انہوں نے اپنے بقایا کے بارے میں بھی پوچھ تاچھ کی جو کچھ کروڑ روپے ہیں.
بی سی سی آئی کے ایک سینئر افسر نے کہا، 'ہاں، اظہرالدين کے مسئلہ پر سي او اے کے اجلاس میں بات کی جائے گی. فی الحال اظہر پر کوئی پابندی نہیں ہے اور وہ بی سی سی آئی کے اجتماعات میں حصہ لے رہے ہیں.
آخری بار وہ 2000 میں ہندوستان کے لیے کھیلے تھے. انہیں 17 سال سے پنشن نہیں ملی اور لمپ سم گریس رقم بھی رکی ہوئی ہے. سي اواے اس بارے میں فیصلہ لے
گا.
آندھرا پردیش ہائی کورٹ کے فیصلے کے بعد بی سی سی آئی کیا سابق کپتان محمد اظہرالدين کو ان بقایا پنشن دے گی اس پر منگل کو ہونے والے اجلاس میں فیصلہ ہوگا. اندازہ ہے کہ کچھ کروڑ روپے بطور پنشن اظہر کو ملنی ہے. بیٹنگ کے معاملے میں عدالت نے اظہر کو تمام الزامات سے بری کر دیا ہے. اس کے بعد سابق کپتان نے بی سی سی آئی سے اپنی پنشن کے بارے میں بات چیت کی ہے.
بورڈ کے ایک سینئر افسر نے سی او اے کی میٹنگ میں اظہر کی پنشن کے مسئلے پر بات چیت ہونے کی تصدیق کی ہے. اظہر نے الزامات سے بری ہونے کی معلومات سي او اے کو دی ہے.
میچ فکسنگ کے الزام میں بی سی سی آئی نے اظہر پر پابندی لگایا تھا. اس کے خلاف اظہر کورٹ گئے تھے. کورٹ کے فیصلے کے بعد بھی بی سی سی آئی نے سرکاری طور پر پابندی نہیں ہٹایا ہے. اظہر نے بی سی سی آئی کو باقاعدہ ایک خط لکھ کر اپنی بقایا پنشن کا مطالبہ کیا ہے.