نئی دہلی، 17 جون (یو این آئی) ہندستانی کرکٹ نے ایسا دور بھی دیکھاہے جب میدان میں کھلاڑی تو بہترین کارکردگی پیش کرتے تھے لیکن کھلاڑیوں کو خاطر خواہ پیسہ نہیں ملتا تھا اُس وقت میں ہندستان کے پاس بہترین بلے باز اور گیند بازوں کی کمی نہ تھی اور ان تمام کھلاڑیوں نے پیسہ کے فقدان کے باوجود اپنی شاندار کارکردگی پیش کرنےمیں
کوئی کسر نہیں چھوڑی انہیں کھلاڑیوں میں ایک نام ہمارے سامنے آتا ہے سید مشتاق علی کا، جو اپنی جارحانہ بلے بازی سے حریف ٹیم کے گیند بازوں کے حوصلہ پست کردیا کرتے تھے۔
سید مشتاق علی نے اندور کے ایک متوسط گھرانے میں 17 دسمبر 1914 کو آنکھیں کھولیں۔
ان کے والد اندور میں پولیس محکمہ میں انسپکٹر کے عہدے پر فائز تھے ۔