نئی دہلی/ کوالالمپور/13جولائی(ایجنسی) ایک طرف جہاں ہندوستان نےمتنازع اسلامی مبلغ ذاکر نائک کو ہندوستان واپس لانے کی اپنی کوشش جاری رکھی ہے وہیں ملیشیا کی راجدھانی میں یہ خبریں گردش کررہی ہیں کہ بعض وزیروں نے کابینی میٹنگ میں اس معاملے کو اٹھایا ہے اور یہ اصرار کیا ہے کہ کوئی بھی انفرادی طور پر یہ فیصلہ نہیں کرسکتا کہ انہیں ملک بدر کیا جائے یا نہیں۔
ملیشیائی انسانی وسائل کے وزیرایم کلزیگران نے کہا ہے کہ ایسے معاملات میں ملکی قوانین کے مطابق قدم اٹھایا جائے ۔ کوئی
انفرادی شخص یا حکومت یہ طے نہیں کرسکتی کہ ذاکر نائیک کو جو انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ کو مطلوب ہیں، ہندوستان کے حوالے کیا جائے یانہیں۔مقامی میڈیا نے وزیرموصوف کے حوالے سے خبر دی ہے کہ "اہم بات یہ ہے کہ حکومت ہند (نائک کی واپسی کی) درخواست کرے"۔
گووند سنگ دیو اور زیویر جے کمار نامی دو دیگر وزیروں نے بھی کابینی میٹنگ میں اس معاملے کو اٹھایا تھا۔ یہ میٹنگ بدھ کو ہوئی تھی۔ مسٹر کلزیگراں نے یہ بھی کہا ہے کہ "میں ملیشیائی لوگوں کو یقین دلاتا ہوں کہ جب بھی ہندوستان جانا ہوگا میں وزیراعظم نریندر مودی سے ملاقات کرکے ان سے بھی اس بابت بات کروں گا"۔