وشاکھاپٹنم/25اکتوبر(ایجنسی) وشاکھا پٹنم ایئرپورٹ میں وائی ایس آر کانگریس کے صدر جگن موہن ریڈی پر جان لیوا حملہ ہوا ہے۔ شروعاتی معلومات کےمطابق ایئرپورٹ پر ایک حملہ آوور نے جگن پر تیز ہتھیار سے حملہ کردیا۔ حالانکہ انہیں شدید زخم نہیں آئے۔ نوکیلے ہتھیار جگن کے بازو میں لگے‘ جس کے بعد وہ زخمی ہوگئے.
حملے کے بعد جگن محفوظ حیدرآباد پہنچ گئے، انہوں نے ٹیوٹ کرکے بتایا کہ میں محفوظ ہوں۔ آندھراپردیش کی عوام اور بھگوان کی کرم سے میں بچ گیا۔ ایسے بزدل حملے مجھے نہیں روک پائیں گے۔ لیکن مجھے ریاست کے لوگوں کی محبت کام کرنے کے لیے مضبوط ضرور کریں گے.
اس سے پہلے ایئر پورٹ پر ہوئے حملے کے فوری بعد جگن موہن کی حفاطت میں تعینات حفاظتی عملہ اور CISF کے جوانوں نے حملہ آور کو حراست میں لے لیا۔ جگن وشاکھا پٹنم سے حیدرآباد جانے کے لیے فلائٹ کا انتظار کررہے تھے۔ تبھی ایک شخض انکے قریب آگیا اور اس نے نوکیلے ہتھیار سے جگن پر حملہ کردیا.
مرکزی شہری ہوابازی کے وزیر سریش پربھو نے اسے كايرانا حملہ قرار دیتے ہوئے معاملے کی تحقیقات کا حکم دے دیا ہے. ساتھ ہی انہوں نے شہری ہوا بازی کی وزارت کے سیکرٹری کے ذمہ داری طے کرنے کی ہدایات دی ہیں. رب نے کہا کہ تحقیقات کے بعد مجرموں کو آزاد نہیں کیا جائے گا. آندھرا پردیش کے وزیر داخلہ این سی راجپپا نے بتایا کہ حملہ آور کو حراست میں لیا گیا ہے اور معاملے کی جانچ چل رہی ہے.
حراست میں لیے گئے حملہ آور کا نام جے سرینواس ہے اور ایئرپورٹ کیایک کینٹن میں کام کرتا ہے۔ اسکا کہنا ہے کہ وہ جگن کا بڑا پرستار ہے اور انکے ساتھ سیلفی لیناچاہتا تھا۔ حالانکہ سی آئی ایس ایف کے اہلکاروں نے بتایا کہ اس نے دو انچ لمبا نوکیلا ہتھیار لے رکھا تھا۔ سرینواس جس کینٹن میں کام کرتا ہے وہ ٹی ڈی پی رہنما ہرشوردھن کا ہے۔ وائی ایس آر کانگریس نے اس حملے کےپیچھے ٹی ڈی پی کا ہاتھ بتایا ہے.
اے آئی ایم آئی ایم پارٹی کے صدر بیرسٹر اسدالدین اویسی نے حملہ کی مذمت کرتے ہوئے کہا ایویشن وزیر سے جواب مانگا ہے۔ ساتھ ہی انہیں ایئرپورٹ کی حفاظت پر بھی سوال کھڑے کرتے ہوئے کہ جانچ کرانے کی مانگ کی ہے.
جگن موہن ریڈی وائی ایس راج شیکھر ریڈی کے بیٹے ہیں۔ انکے والد 2004 سے 2009 تک آندھراپردیش کے وزیراعلی رہے۔ راج شیکھر ریڈی کا ہیلی کاپٹر حادثہ میں موت ہوگئی تھی۔ انکے بیٹے جگن نے آگے چل کر کانگریس سے الگ ہوکر وائی ایس آر کانگریس کے نام سے اپنی پارٹی بنا لی. وائی ایس آر پارٹی ہی آندھرا میں اپوزیشن پارٹی ہے۔
To everyone worried about my safety - I’d like to inform you that I am safe. God's grace and the love, concern & blessings of the people of Andhra Pradesh will protect me. Such cowardice acts will not dissuade me but only strengthen my resolve to work for the people of my state!
— YS Jagan Mohan Reddy (@ysjagan) October 25, 2018
Andhra Pradesh: YSRCP chief Jagan Mohan Reddy stabbed on his arm by unidentified assailant at Visakhapatnam Airport today. More details awaited. pic.twitter.com/lUmmMiaQCi
sans-serif; font-size: 17px; background-color: rgb(255, 255, 255);">— ANI (@ANI) October 25, 2018Shocked by attack on Mr Jagan Reddy,Asked all agencies to investigate matter thoroughly,including @CISFHQrs .Asked secretary civil aviation to fix responsibility.I strongly condemn this cowardly attack,we will punish the guilty.Investigations are underway, started immediately
— Suresh Prabhu (@sureshpprabhu) October 25, 2018
I strongly condemn the cowardly attack on @ysjagan this is a major security lapse which must be probed @sureshpprabhu how can a person bring a dagger inside the airport,and in a lounge ,politicians are vulnerable with this NEW phenomenon of selfies
— Asaduddin Owaisi (@asadowaisi) October 25, 2018